کرتا ہے گلِ خلد کی شبنم سے لب کو تر

جب چومتا ہے پیارِ سے کوئی نبی کا در

عزت حروف نسبتِ احمد سے پا گئے

شامل ہوئے جو نعت میں وہ ہوگئے امر

ہیں جاں نثار یار سبھی آپ کے حضور

عثمان ہوں علی ہوں یا صدیق اور عمر

کب پا رہا ہے نعت نبی کا نمو خیال

ہر لحمہ ذوق و شوق سے دل رکھتا ہے خبر

آتے ہیں جو پرندے مدینہ کے شہر سے

احوال ان سے پوچھتے رہتے ہیں سب شجر

سورج نے ان کے نور سے پائی ہے روشنی

سرکار کی ضیا سے چمکتا ہے یہ قمر

سرکار کا کرم ہے کہ ہوتی ہے ان کی نعت

بندہ تو خود سے کچھ نہیں بے کار و بے ہنر

سب سے عظیم تر ہیں عطا وہ خدا کے بعد

ہیں وجہِ کائنات کریں بات مختصر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]