کوئی کیا سمجھے کہ کیا کرتا ہے عشق
ہر دم اک فتنہ بپا کرتا ہے عشق
ہستیٔ وہمی کو کر دیتا ہے نیست
رازدار کبریا کرتا ہے عشق
بس وہی پاتا ہے عیش زندگی
جس کو غم میں مبتلا کرتا ہے عشق
خستہ کر دیتا ہے دل کو درد سے
خوں پلا کر پھر دوا کرتا ہے عشق
ہے ظہور عشق جو کچھ ہے عزیزؔ
دم بہ دم کیا کچھ بپا کرتا ہے عشق