گناہ قلب کو جب تار تار کرتے ہیں

درود دل کو رفو بار بار کرتے ہیں

بجز حضور شفاعت کا اذن کس کو ہے ؟

خدا کے حکم سے بس تاج دار کرتے ہیں

اے کاش خاکِ مدینہ میں دفن ہو جائیں

حضور دل سے دعا خاکسار کرتے ہیں

سجائے رکھتے ہیں عشاق خواب گھر اپنے

برائے دید وہ شب انتظار کرتے ہیں

بروزِ پیر ہوئی تھی کریم کی آمد

نذر درود کی ہر سوموار کرتے ہیں

قرار دیجیے تعبیرِ حاضری دے کر

حضور خواب مجھے بے قرار کرتے ہیں

پرندے صبح میں ذکرِ خدا کے بعد عطا

درود پڑھ کے چمن مشک بار کرتے ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]