اردوئے معلیٰ

ہر گلی ہر شہر منور ہے

جشن میلاد آج گھر گھر ہے

 

اس کی نعمت کا تذکرہ کیجیے

وہ خدا جو عظیم و برتر ہے

 

جشن میلاد ہم مناتے ہیں

کیونکہ سنت یہ رب اکبر ہے

 

ہیں جو بزم رسول کے منکر

ان کی حالت تو بد سے بدتر ہے

 

حسن یوسف کو ناز ہے جس پر

کتنا پیارا وہ روئے انور ہے

 

دل تڑپتا ہے حاضری کے لئے

مضمحل اب یہ قلب مضطر ہے

 

اپنی قسمت پہ ناز ہے کیوں کہ

ذکر احمد مرا مقدر ہے

 

جو طواف در رسول کرے

ہم سے خوش بخت وہ کبوتر ہے

 

تو ہے شیدائے مصطفی نوری

تجھ کو دنیا کا فکر کیوں کر ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ