ہوتا گیا کرم بھی مدینے کی راہ میں

آئی تھی جب حضور کی الفت نگاہ میں

نعتِ نبی کے باب میں لازم ہے احتیاط

پاسِ ادب ہو سرورِ عالم پناہ میں

دامن کو میرے آپ نے رحمت سے بھر دیا

میں خالی ہاتھ آیا تھا اس بارگاہ میں

محشر میں سر پہ میرے شفاعت کی ہو ردا

اعمال خیر کے نہیں لوحِ سیاہ میں

میرے سخن میں کیف بھی ہو کیفیت بھی ہو

کہتا ہوں نعت آپ کی الفت کی چاہ میں

خواہش یہی ہے میری ،لحد میں کہیں نبی

زاہدؔ سناؤ نعت مری بارگاہ میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]