اردوئے معلیٰ

Search

ہوں گناہوں سے چور چور حضور

کیجیے میرے غم بھی دور حضور

 

چھوڑ آیا ہوں جب سے طیبہ کو

زندگانی ہے بے سرور حضور

 

غایتِ حرفِ کن ہے ان کی ذات

عرش اور فرش کا ہیں نور حضور

 

ان کا ادنیٰ سا امتی ہوں میں

میرا عز و شرف غرور حضور

 

لمسِ خاک مدینہ چاہتا ہے

یہ مرا قلبِ نا صبور حضور

 

بانٹتے ہیں جہان کو مظہرؔ

روشنی آگہی شعور حضور

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ