ہے سلطانوں کا ایک سلطان ​

ہے سلطانوں کا ایک سلطان

ہے حنان اللہ ، ہے منان

مہیمن ، حفیظ اور نگہبان

عفُو اور رحیم اور رحمٰن

زباں سے بھی کہنا ہے آسان

دلوں میں بسانا ہے ایمان

سرور و مسرّت کا سامان

دلِ صاحبِ دل کا ارمان

نرالا ، اکیلا جہاں بان

ہے خلاقِ حیوان و بے جان

عطا کر ہمیں اپنی پہچان

کریں ہم بیاں بس تِری شان

تِرا شکْر کرتے ہیں ہرآن

نہیں کرتے نعمت کا کفران

ہے اس پر یہ تیرا ہی احسان

اسامہ ہے تیرا ثناخوان

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

ضیائے کون و مکاں لا الٰہ الا اللہ

بنائے نظمِ جہاں لا الٰہ الا اللہ شفائے دردِ نہاں لا الٰہ الا اللہ سکونِ قلبِ تپاں لا الٰہ الا اللہ نفس نفس میں رواں لا الٰہ الا اللہ رگِ حیات کی جاں لا الٰہ الا اللہ بدستِ احمدِ مرسل بفضلِ ربِّ کریم ملی کلیدِ جناں لا الٰہ الا اللہ دلوں میں جڑ جو پکڑ […]

لفظ میں تاب نہیں، حرف میں ہمت نہیں ہے

لائقِ حمد، مجھے حمد کی طاقت نہیں ہے ایک آغاز ہے تو، جس کا نہیں ہے آغاز اک نہایت ہے مگر جس کی نہایت نہیں ہے وحشتِ قریۂ دل میں ترے ہونے کا یقیں ایسی جلوت ہے کہ مابعد بھی خلوت نہیں ہے ترا بندہ ہوں، ترے بندے کا مداح بھی ہوں اس سے آگے […]