یارب ہے بخش دینا بندے کو کام تیرا

محروم رہ نہ جائے کل یہ غلام تیرا

جب تک ہے دل بغل میں ہر دم ہو یاد تیری

جب تک زباں ہے منہ میں ‌جاری ہو نام تیرا

ایمان کی کہیں گے ایمان ہے ہمارا

احمد صلی اللہ علیہ وسلم رسول تیرا مصحف کلام تیرا

ہے تو ہی دینے والا پستی سے دے بلندی

اسفل مقام میرا اعلٰی مقام تیرا

محروم کیوں‌ رہوں میں جی بھر کے کیوں نہ لوں میں

دیتا ہے رزق سب کو ہے فیض عام تیرا

یہ “داغ“ بھی نہ ہو گا تیرے سوا کسی کا

کونین میں ‌ہے جو کچھ وہ ہے تمام تیرا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

ضیائے کون و مکاں لا الٰہ الا اللہ

بنائے نظمِ جہاں لا الٰہ الا اللہ شفائے دردِ نہاں لا الٰہ الا اللہ سکونِ قلبِ تپاں لا الٰہ الا اللہ نفس نفس میں رواں لا الٰہ الا اللہ رگِ حیات کی جاں لا الٰہ الا اللہ بدستِ احمدِ مرسل بفضلِ ربِّ کریم ملی کلیدِ جناں لا الٰہ الا اللہ دلوں میں جڑ جو پکڑ […]

لفظ میں تاب نہیں، حرف میں ہمت نہیں ہے

لائقِ حمد، مجھے حمد کی طاقت نہیں ہے ایک آغاز ہے تو، جس کا نہیں ہے آغاز اک نہایت ہے مگر جس کی نہایت نہیں ہے وحشتِ قریۂ دل میں ترے ہونے کا یقیں ایسی جلوت ہے کہ مابعد بھی خلوت نہیں ہے ترا بندہ ہوں، ترے بندے کا مداح بھی ہوں اس سے آگے […]