بختِ حلیمہ جاگ گیا ہے ابر خوشی کے چھائے ہیں

بختِ حلیمہ جاگ گیا ہے ، ابر خوشی کے چھائے ہیں

شاہِ دو عالم نورِ مجسم اس کے مکاں پر آئے ہیں

آج محمد پیدا ہوئے تو نور جہاں میں چھایا ہے

جھوم رہی ہیں ساری فضائیں اور فرشتے آئے ہیں

جشنِ ولادت پیارے نبی کا کیوں نہ منائیں مستی میں

کوچہ کوچہ گلشن گلشن سبز علم لہرائے ہیں

پیدا ہوئے ہیں جب سے محمد نور کا دریا بہتا ہے

گونج رہے ہیں نوری نغمے ذرّے چمک پہ آئے ہیں

ہم کو فداؔ اس شان پہ اپنی فخر بھی ہے اور راحت بھی

ان کے غلاموں میں ہم بھی ہیں ان کے ہی کہلائے ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]