جو فردوس تصور ہیں وہ منظر یاد آتے ہیں

مدینے کے گلی کوچے برابر یاد آتے ہیں

جو لگتا ہے کوئی کنکر بدن پر دین کی خاطر

دل کو وادی طائف کے پتھر یاد آتے ہیں

فضاؤں میں اگر کوئی پرندہ رقص کرتا ہے

تو آنکھوں کو مدینے کے کبوتر یاد آتے ہیں

مراتب پائے ہیں کیا کیا تری نسبت سے ذرّوں نے

ابوبکرؓ و عمرؓ ، عثمانؓ و حیدرؓ یاد آتے ہیں

زمانے کی گراں خوابی کا عالم دیکھ کر ازہر

نبی کے دیں کی بیداری کے پیکر یاد آتے ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]