جو نگاہِ شہِ امم ہو جائے

ایک ادنیٰ بھی محترم ہو جائے

مصطفیٰ کہہ دیں جو غلام اپنا

خدشۂ حشر کالعدم ہو جائے

نقشِ پا ان کے مہرباں ہوں اگر

کوئے دل غیرت ارم ہو جائے

آرزو ہے فقط یہی آقا

میرا دل آپ کا حرم ہو جائے

چاہتا ہوں کہ میری مٹی بھی

خاکِ شہرِ نبی میں ضم ہو جائے

دیکھ کر روضۂ نبی کا عروج

سرِ ہفت آسماں بھی خم ہو جائے

یا خدا میرے صفحۂ دل پر

صرف نام نبی رقم ہو جائے

مہرباں ہو اگر غمِ شبیر

دور دارین کا الم ہو جائے

عمر گزرے جو نعت پڑھتے مجیبؔ

پھر تو آساں رہِ عدم ہو جائے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]