حسن جان و دل نثارے مصطفیٰ کے شہر میں

خلد پرور ہیں نظارے مصطفیٰ کے شہر میں

فتح یابی لشکر فرح و مسرت کا نصیب

اور حسرت دم نہ مارے مصطفیٰ کے شہر میں

میں نے جب پوچھا متاع نور بٹتی ہے کہاں

بول اٹھے سب چاند تارے مصطفیٰ کے شہر میں

ہیں وہی در اصل جان زندگی، رشک حیات

ہم نے جتنے دن گزارے مصطفیٰ کے شہر میں

وہ جنہیں آلام کی آندھی اڑائے در بدر

ان کو ملتے ہیں سہارے مصطفیٰ کے شہر میں

لے کے بوسہ گنبد سر سبز کا باد سحر

اپنی قسمت کو سنوارے مصطفیٰ کے شہر میں

اے صدف! چل تو بھی بھر لے اپنا کشکول مراد

ہیں رواں رحمت کے دھارے مصطفیٰ کے شہر میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]