سب سے اعلٰی ہیں سب سے برتر ہیں

سارے نبیوں کے آپ سرور ہیں

ظلمتوں کا نہ خوف کیجیے کہ

آگئے اب ہمارے رہبر ہیں

بیٹیاں ہوگئیں ہیں رحمت اب

میرے آقا حفیظ دختر ہیں

ظلمتوں کے بھرے تناظر میں

ہم اسیروں کے آپ یاور ہیں

چوٹ کھا کر دعائیں دیتے ہیں

حسن اخلاق کے وہ پیکر ہیں

عشق والے کہاں کہاں پہنچے

عقل والے تو اب بھی ششدر ہیں

اہل دنیا کو یہ بتا دیجئے

میرے آقا شفیع محشر ہیں

کیا کرے مدح آپ کی نوری

آپ ذات خدا کے مظہر ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]