شوقِ درِ رسول میں گھر بار چھوڑ کر

آئے ہوئے ہیں دلبر و دلدار چھوڑ کر

مدت سے ہے بسی ہوئی دل میں یہ آرزو

جائیں مدینہ سارا یہ سنسار چھوڑ کر

دنیا میں معتبر رہیں یہ سوچ ہے غلط

سرکار کا دیا ہوا کردار چھوڑ کر

طیبہ کی سرزمین ہے جنت زمین پر

لوٹے گا کون خلد کے آثار چھوڑ کر

جس در پہ آ رہے ہیں ملائک بھی رات دن

رکھا ہے کیا جہاں میں وہ دربار چھوڑ کر

بعد از خدا ہیں آپ ہی سب کچھ مرے کریم!

جائیں کہاں پھر آپ کو سرکار چھوڑ کر

منزل ملے جلیل کٹھن راستوں کے بعد

ممکن نہیں ہے قافلہ سالار چھوڑ کر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]