عیاں تو ہونی ہی تھی عظمتِ حضور ضرور

زماں زماں نظر آنا تھا اُن کا نور ضرور

محمدِ عربی رحمتِ ہر عالم ہیں

ہر اُمتی کو بھی ہونا ہے شر سے دور ضرور

نبی کی ذات سے وابستگی ضروری ہے

ملے گا نعت نگاری کا بھی شعور ضرور

ہو میرا حشر بھی مدحت گزار لوگوں میں

حضور ! آپ جو کہہ دیں وہاں ضرور ضرور

ضرور خواب مری نیند کو سنواریں گے

نگاہ خواب میں دیکھے گی اُن کا نور ضرور

اگرچہ دشمنِ دینِ محمدی ہے قوی

غمیں نہ ہو کہ یہ پھیلے گا نزد و دور ضرور

زمانہ دینِ محمد پہ لوٹ آئے گا

مٹیں گے قریۂ ہستی سے سب شرور ضرور

فراقِ طیبہ میں تلقینِ صبر لاکھ سہی

عزیزؔ! دل کو تو ہونا ہے ناصبور ضرور

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]