مجھے بھی بلایا ہے ، الحمد للہ

کرم کا وہ سایہ ہے ، الحمد للہ

مدینہ سے مکہ کیا ہے سفر بھی

بڑا لطف آیا ہے ، الحمد للہ

ملے جس پہ چل کر ہمیں اس کی جنت

وہ رستہ دکھایا ہے ، الحمد للہ

پرندوں سے پھولوں سے اشجار سے اک

چمن بھی سجایا ہے ، الحمد للہ

اطاعت محمد ، خدا کی اطاعت

یہ قرآں میں آیا ہے، الحمد للہ

محمد کو بھیجا تو احساں جتایا

ہمیں خود بتایا ہے ، الحمد للہ

خلیل اس خدا کا کرو شکر ہر دم

مسلماں بنایا ہے ، الحمد للہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

ضیائے کون و مکاں لا الٰہ الا اللہ

بنائے نظمِ جہاں لا الٰہ الا اللہ شفائے دردِ نہاں لا الٰہ الا اللہ سکونِ قلبِ تپاں لا الٰہ الا اللہ نفس نفس میں رواں لا الٰہ الا اللہ رگِ حیات کی جاں لا الٰہ الا اللہ بدستِ احمدِ مرسل بفضلِ ربِّ کریم ملی کلیدِ جناں لا الٰہ الا اللہ دلوں میں جڑ جو پکڑ […]

لفظ میں تاب نہیں، حرف میں ہمت نہیں ہے

لائقِ حمد، مجھے حمد کی طاقت نہیں ہے ایک آغاز ہے تو، جس کا نہیں ہے آغاز اک نہایت ہے مگر جس کی نہایت نہیں ہے وحشتِ قریۂ دل میں ترے ہونے کا یقیں ایسی جلوت ہے کہ مابعد بھی خلوت نہیں ہے ترا بندہ ہوں، ترے بندے کا مداح بھی ہوں اس سے آگے […]