مدح کب تک شہِ کونین ! شنیدہ لکھوں

کاش وہ وقت بھی آئے کہ میں دیدہ لکھوں

دولتِ درد عطا ہو مرے آقا ! مجھ کو

آپ () کی نعت میں با قلبِ تپیدہ لکھوں

کاش وہ چشمِ کرم میری طرف بھی ہو جائے!

میں بھی حسَّانؓ کے لہجے میں قصیدہ لکھوں

چادرِ زیست پہ عصیاں کے اگر داغ نہ ہوں

یا نبی ! آپ کے اوصافِ حمیدہ لکھوں

فہمِ قرآن کی توفیق میسر ہو اگر

میں بھی سرکارِ دو عالم کا قصیدہ لکھوں

نعت لکھنا ہی وظیفہ مرا بن جائے عزیزؔ

جب لکھوں لذَّتِ دیدار چشیدہ لکھوں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]