نالۂ درد مرا زود اثر ہو جائے

کاش آقا کی مری سمت نظر ہو جائے

ہجرِ طیبہ میں گریں آنکھ سے جتنے آنسو

کرمِ شاہ سے ہر ایک گُہر ہو جائے!

خواب دیکھوں تو مدینے کی زمیں کے دیکھوں

دل بھی طیبہ کی کوئی راہ گزر ہو جائے!

وہ جو چاہیں تو یہ اِدبار کی گھڑیاں ٹل جائیں

چند لمحوں میں مری شب کی سحر ہو جائے!

جب بھی مداحِ نبی نعت میں کچھ حرف لکھیں

ان کی نسبت سے ہر اِک حرف اَمر ہو جائے!

پیشِ طاغوتِ زماں جذبۂ ایمانی سے

کَلِمَہ گوئے نبی کاش نِڈر ہو جائے!

حاضری یوں تو کئی بار ہوئی ہے احسنؔ

وہ بلا لیں تو سفر بارِ دِگر ہو جائے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]