اللہ کی رحمت ہے تری چشمِ کرم اور

پوری ہو جب اک نعت تو کرتا ہوں رقم اور

تو شاہِ حرم، شاہِ عرب، شاہِ عجم اور

تیرا ہے خوشا عزّ و شرف جاہ و حشم اور

مٹ جاتا ہے غم ایک تو لاحق مجھے غم اور

چھینٹے ابھی رحمت کے ذرا ابرِ کرم اور

دونوں ہیں طرح دار کے ثانی نہیں جن کا

وہ صورتِ انور وہ ترا حسنِ شیئم اور

وحدت کی پلا دی ہے مگر اے مرے ساقی

جامِ مئے کوثر کا بھی ہو جائے کرم اور

قرآن کے جلووں سے منور ہے ہر اک راہ

رہبر ہے زمانے کو ترا نقشِ قدم اور

ایذاؤں کو طائف کی سنا اور نہ ہمدم

ہم سن نہیں سکتے انہیں اس رب کی قسم اور

دوڑیں گے یہ سب تیرے ہی میخانہ کی جانب

جب پیاس سے ہو جائے گی دنیا لبِ دم اور

عاصی ہوں وہی میں، ہو خطا بخش وہی تم

اس عرصۂ محشر میں بھی تم اور نہ ہم اور

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]