بڑے ہی شوق سے مجھ کو پڑھاتی ہیں لکھاتی ہیں
بڑے ہی پیار سے جو پوچھتا ہوں وہ بتاتی ہیں
نہ جھنجھلاتی ہیں وہ مجھ پر نہ غصہ ہی دکھاتی ہیں
جو مجھ کو ڈانٹتی بھی ہیں تو فوراً مسکراتی ہیں
خدا رکھے کہ مجھ پر مہرباں ہیں کس قدر امی
بری دیکھی جو کوئی بات مجھ میں پیار سے ٹوکا
کبھی کھیلا جو کوئی کھیل گندہ مجھ کو سمجھایا
کبھی چغلی کسی کی میں نے کھائی تو برا مانا
درست اس کو کرایا لفظ اگر کوئی غلط بولا
غرض کرتی ہیں میری تربیت آٹھوں پہر امی
صحابہ کے بزرگوں کے مجھے قصے سناتی ہیں
حدیثیں بھی سناتی ان کا مطلب بھی بتاتی ہیں
سلیقے سے صفائی سے مجھے رہنا سکھاتی ہیں
مرے آرام کی خاطر وہ تکلیفیں اٹھاتی ہیں
نہیں کوئی بھی اتنا مہرباں ہیں جس قدر امی
بڑا ہے ان کا رتبہ اور اونچا ہے مقام ان کا
ہمیشہ دل سے کرتا ہوں ادب اور احترام ان کا
نہ میں ان سے جھگڑتا ہوں نہ میں لیتا ہوں نام ان کا
خوشی کے ساتھ کر دیتا ہوں میں ہر ایک کام ان کا
جبھی تو مجھ کو کہتی ہیں مرا نور نظر امی