شامِ انتخاب 1970ء
انتخابِ عام کا ظاہر نتیجہ ہو گیا کلمہ گوؤں کے دلوں کا راز افشا ہو گیا حسنِ ظن ان کی طرف سے تھا جو رسوا ہو گیا محوِ حیرت ہوں کہ کیا ہونا تھا اور کیا ہو گیا ہم کہ پر امید تھے آئے گی صبحِ زر نگار خیمہ زن ہو گی چمن میں ہر […]
معلیٰ
انتخابِ عام کا ظاہر نتیجہ ہو گیا کلمہ گوؤں کے دلوں کا راز افشا ہو گیا حسنِ ظن ان کی طرف سے تھا جو رسوا ہو گیا محوِ حیرت ہوں کہ کیا ہونا تھا اور کیا ہو گیا ہم کہ پر امید تھے آئے گی صبحِ زر نگار خیمہ زن ہو گی چمن میں ہر […]
مسلمان اپنا یہ چمن دیں کی نواؤں کے لئے ہے اسلام کی جاں بخش فضاؤں کے لئے ہے ہم فلسفۂ دینِ محمد کے فدائی دستورِ شریعت کے ہیں اس ملک میں داعی ہم امن و مساوات و محبت کے پیامی آپس میں رواداری و نصرت کے ہیں حامی دنیا ہمیں درکار ہے بس دین کی […]
ساتھ میرے عیدِ قرباں پر جو گزرا سانحہ میں سناتا ہوں ذرا تفصیل سے وہ واقعہ تھی جو نیت گاؤ نر میں عید پر قرباں کروں تاکہ حاصل اس طرح خوشنودی یزداں کروں جا کے پنڈی میں خریدا جانور اک فربہ تن جلد کو چمکا رہی تھی جس کے سورج کی کرن جانور تھے سیکڑوں […]
آج عظیم مرثیہ گو شاعر مرزا سلامت علی دبیر کا یوم وفات ہے (پیدائش: 29 اگست 1803ء – وفات: 6 مارچ 1875ء) —— اردو مرثیہ گو تھے۔ مرزا غلام حسین کے بیٹے تھے۔ دہلی میں پیدا ہوئے۔ سات سال کی عمر میں والد کے ہمراہ لکھنو منتقل ہوگئے ۔ سولہ برس کی عمر میں علوم […]
ہے ملک میں جو تیزی رفتارِ ولادت آزردہ و آشفتہ ہیں اربابِ حکومت کہتے ہیں کہ محدود ہے سامانِ معیشت اب ملک میں انساں کی نہیں اور ضرورت آئے نہ کہیں فاقوں سے مر جانے کی نوبت ہے قوم پہ لازم عملِ ضبطِ ولادت میداں میں نکل آئے ہیں کچھ عالمِ دیں بھی ثابت اسے […]
زخم خوردہ ہوا دل اشک چکیدہ آنکھیں پڑھ کے منحوس خبر قلب سے نکلی آہیں کام ہندو نے جنوں خیز و دل افگار کیا بابری مسجدِ ذیشان کو مسمار کیا تودۂ خاک میں تبدیل وہ شہکار کیا مسلمِ ہند کو آمادۂ پیکار کیا منہدم کر کے ستم پھر کہ اسی کے اندر رام کے نام […]
عشقِ بتانِ دہر کی بھی ہاؤ ہو نہیں اسپِ سخن مرا ہے بقیدِ زمامِ دیں دادِ سخن کی مجھ کو نظرؔ آرزو نہیں
بنو گے یونہی دیوانے کہاں تک نہ پہچانو گے کب تک قدر اپنی رہو گے خود سے انجانے کہاں تک
خورسند دل مرا ہے خوشی بے حساب ہے پایا نبی سے شیرِ خدا کا خطاب ہے معروف وہ بہ کنیتِ بو ترابؓ ہے نگہِ رسولِ پاک کا وہ انتخاب ہے خاوندِ نورِ عینِ رسالت مآب ہے نورِ نبی پاک سے یوں بہرہ یاب ہے جیسے ضیائے مہر سے یہ ماہتاب ہے سر چشمۂ علوم سے […]
آ گیا لب پہ جو ذکرِ عمر ابن الخطابؓ پایا فاروقؓ کا اس فرد نے حسنِ القاب مرحبا وہ شہِ کونین کا ساتھی نایاب آرزو مند ہوا جس کا نبی بے تاب تھا قریشی وہ یہی تھا وہ یہی دُرِّ ناب دلِ تاریکِ عمرؓ نورِ نبی سے ضو تاب جیسے خورشید کی کرنوں سے ہو […]