یہ کائنات بنی میرے مصطفیٰ کے طفیل

کرم یہ خاص ہے محبوبِ کبریا کے طفیل ہر ایک گام فقط تیرگی تھی ظلمت تھی اُجالا ہوتا گیا شاہِ دو سرا کے طفیل ہر ایک زمانے میں ہر اِک نبی کی اُمّت کو ملی ہیں نعمتیں سردارِ انبیا کے طفیل نہ کوئی حُسنِ عمل ہے نہ زادِ راہِ حرم میں خوش نصیب ہوا آپ […]

عطائے رب تعالیٰ ہے ضیائے گنبدِ خضرا

منوّر دونوں عالم ہیں برائے گنبدِ خضرا نجاتِ اُخروی کا راستہ طیبہ سے ملتا ہے ہے خوش قسمت وہی جو دیکھ آئے گنبدِ خضرا مدینے میں ہمیشہ نور کی برسات ہوتی ہے نہ کیسے نور میں ہر دم نہائے گنبدِ خضرا اسے نسبت ملی ہے مصطفیٰ کے نوری جلوؤں کی ہمیشہ نور کے چشمے بہائے […]

عشق سلطانِ دو سرا کیا ہے

ہے عطا رب کی اور کیا، کیا ہے جو فقیرانِ کوئے طیبہ ہیں اُن کی عظمت کا پوچھنا کیا ہے کیف و مستی ہے لب پہ نعتِ نبی یہ نجانے مجھے ہوا کیا ہے خواہشیں ساری جانتے ہیں حضور کیا بتاؤں کہ مدعا کیا ہے عاشقِ مصطفیٰ ہی جانتا ہے عاشقی کیا ہے اور وفا […]