وردِ زباں ہے جب سے رسولِ خدا کا نام

کرنے لگا ہے سارا جہاں میرا احترام اللہ رے یہ شہرِ پیمبر کا احترام ہوتی نہیں یہاں پہ ہوائیں بھی تیز گام مصروف ہوں میں ذکرِ رسالت مآب میں رحمت خدائے پاک کی ہے مجھ سے ہمکلام مجھ کو نوازتی ہیں سدا ان کی رحمتیں بنتا ہے ان کے لطف سے میرا ہر ایک کام […]

بے شمار اس پہ انعامِ رحماں ہوا

جو شہِ مرسلیں کا ثناخواں ہوا جب بھی آیا خیالِ درِ مصطفیٰ حجرۂ فکر جنت بداماں ہوا ذرہ ذرہ نبی کے درِ پاک کا نازشِ اوجِ برجیس و کیواں ہوا جس گھڑی ان کی چشمِ عنایت ہوئی مرحلہ جو تھا مشکل وہ آساں ہوا اس کی الفت مرے دل میں ہے جلوہ گر جو سرِ […]

جو نگاہِ شہِ امم ہو جائے

ایک ادنیٰ بھی محترم ہو جائے مصطفیٰ کہہ دیں جو غلام اپنا خدشۂ حشر کالعدم ہو جائے نقشِ پا ان کے مہرباں ہوں اگر کوئے دل غیرت ارم ہو جائے آرزو ہے فقط یہی آقا میرا دل آپ کا حرم ہو جائے چاہتا ہوں کہ میری مٹی بھی خاکِ شہرِ نبی میں ضم ہو جائے […]

اس لیے بے مثل ہے شہکار ہے

وہ غلامِ سیدِ ابرار ہے اے ہوا ! لے سانس آہستہ یہاں یہ دیارِ احمدِ مختار ہے نعت گوئی کا ہوا جب سے کرم دل ہے روشن ، بخت بھی بیدار ہے صورتِ مہتاب چرخِ فکر پر ضوفشاں یادِ شہِ ابرار ہے خسروی بھی ہے جہاں کاسہ بکف وہ مرے سرکار کا دربار ہے سنتِ […]

وقفِ نعتِ شہِ مرسلاں کیجیے

زیست کو اپنی یوں کامراں کیجیے یاد ان کی محافظ ہے اپنی تو پھر کس لیے خوفِ تیغ و سناں کیجیے سوئے طیبہ چلے جب کوئی کارواں خود کو گردِ رہِ کارواں کیجیے لیجیے اور کچھ مت دوا کے لیے ذکر کو ان کے آرامِ جاں کیجیے چاہیے جو رضا ربِ کونین کی "مدحتِ شاہِ […]

بچھی ہے مسندِ عز و وقار ان کے لیے

سروں کو خم ہیں کیے تاجدار ان کے لیے سجی ہے ان کے لیے محفل نجوم و قمر ہے آسمان کو حاصل قرار ان کے لیے درود پڑھتی ہیں سر سبز وادیاں ان پر رواں دواں ہیں سبھی آبشار ان کے لیے اثاثہ نکہت طیبہ کا بھر کے دامن میں ہوئیں ہوائیں غریب الدیار ان […]

میں نے تو جو مانگا ہے ملا آپ کے در سے

کیوں کر نہ ہو پھر ربط مرا آپ کے در سے کی آپ نے ہی راہنمائی مرے آقا اللہ کو پایا بخدا آپ کے در سے دنیا نے جسے گنبد بے در میں کیا قید ملتی ہے اسے تازہ ہوا آپ کے در سے خاموش نہ کر پایا جسے سیل ہوا بھی پایا ہے وہ […]

دم بخود ہے مہر شاہِ دوسرا کو دیکھ کر

چاند بھی حیرت میں ہے بدرالدجیٰ کو دیکھ کر زندگی کے راستے میں ہم بھٹک سکتے نہیں ہم سفر کرتے ہیں ان کے نقشِ پا کو دیکھ کر ان کے اندازِ تکلم کی مثالی شان ہے کْفر، ایماں میں ڈھلے حسنِ ادا کو دیکھ کر ڈھونڈنے نکلی تھی مثلِ مصطفیٰ چشمِ خرد لوٹی با حسرت […]

کام آئے گی مرے بزم عقیدت ان کی

بخشوائے گی سر حشر محبت ان کی شاہِ کونین ہیں وہ ، تاج ہے رحمت ان کا کیوں نہ ہو سارے زمانے کو ضرورت ان کی رب کونین ہے خود مدح میں ان کی مصروف یہ وقار ان کا ، یہ عظمت ، یہ وجاہت ان کی عالم حسن ہے رخسارِ مقدس پہ نثار حیرتی […]

چمک گئی مری قسمت درود پڑھتے ہوئے

ٹلی ہر ایک مصیبت درود پڑھتے ہوئے بھٹک رہا تھا کہیں دشت نامرادی میں ملی خیال کو رفعت درود پڑھتے ہوئے پہونچ گیا جو مقدر سے ان کی گلیوں میں تو میں کروں گا زیارت درود پڑھتے ہوئے خدائے پاک مجھے تاج کامرانی دے کروں گا نعت کی خدمت درود پڑھتے ہوئے ہنر سے ، […]