دل کا سکون بن گئی بعثت حضور کی

ہر غمزدہ نے پائی ہے رحمت حضور کی آدم سے لے کے عیسیٰ تلک سب ہیں مقتدی تسلیم کی ہے سب نے امامت حضور کی نازاں ہوں اپنے بخت کی خوبی پہ دوستو پیدا ہوا تو ساتھ تھی نسبت حضور کی روزِ جزا کا خوف نہیں ہے غلام کو تسکین زا ہے شانِ شفاعت حضور […]

احکام خدا کے بھی تو سارے ہیں تمہارے

قرآن تمہارا ہے، سپارے ہیں تمہارے سر دے کے بچاتے ہیں وہ ناموسِ رسالت کٹ مرتے ہیں حق پر جو دلارے ہیں تمہارے ٹکڑوں میں نہ بٹتا یوں کبھی چاند فلک پر دیکھے مگر اس نے بھی اشارے ہیں تمہارے جاتا ہے یونہی کون بھلا طیبہ نگر میں ہر آنکھ کو مقصود نظارے ہیں تمہارے […]

ازل سے روح کی اس در سے آشنائی ہے

بہت ہی شاق مدینہ تری جدائی ہے حضور آپ نہ ہوتے تو تھی عدم دنیا خدا نے آپ کی خاطر فقط سجائی ہے حضور آپ کی توصیف اور مجھ سا غبی زمیں پہ رہتے ہوئے عرش تک رسائی ہے سکونِ قلب میسر ہوا ہے اس لمحہ لکھی ہے نعت تو بس آپ کو سنائی ہے […]

یادوں میں مرے جن کے ہیں افکار شب و روز

کھلتے ہیں اسی ذات کے اسرار شب و روز دل میں مرے اب ان کے سوا کوئی نہیں ہے یوں عشقِ محمد میں ہوں سرشار شب و روز اولاد بھی میری ہو ثنا خوان انہی کی نسلوں میں رہیں آپ کے انوار شب و روز گر میری جبیں ان کی ثنا سے ہے منوّر کرتے […]

اہلِ ایمان کا یہ بیاں مصطفٰے

آپ سا کب ہے کوئی کہاں مصطفےٰ مرحبا مرحبا کی مسلسل صدا لائے تشریف جان ِجہاں مصطفٰے حشر میں آپ کی شان تو دیکھیے جب پکاریں گے سب ،ہیں کہاں مصطفٰے علم و عرفان کا شہر ہے آپ سے بن گئے علم کے آسماں مصطفٰے تذکرہ ہو رہا ہے یہی برملا رونقِ باغِ کون و […]

حضور آپ کا ہم کو ملا سہارا ہے

اسی کرم کے سبب سے بھرم ہمارا ہے فلک کا چاند ہوا ٹکڑے شمس لوٹ آیا زمیں سے عرش تلک آپ کا اجارا ہے حضور ایک یہی بات لب پہ ہو میرے کہ کہہ دیں آپ قیامت میں یہ ہمارا ہے حضور آپ کے ہوتے کہاں کمی ہے مجھے مدد کو آئے ہیں جب آپ […]

مری حیات کو سرکار کا سہارا ہے

مدد ملی ہے مجھے ان کو جب پکارا ہے بہت بلند مرے بخت کا ستارا ہے ہر اک بلندی پہ قادر نبی ہمارا ہے فلک کے چاند نے بٹ کر ہمیں بتایا ہے حبیبِ رب نے ہی مجھ کو کیا اشارا ہے بہت حسین بنائی ہے رب نے یہ دنیا ہمیں جو بھائے وہ طیبہ […]

مکان و لا مکاں میں کچھ نہیں ہے

نہ ہوں گر وہ جہاں میں کچھ نہیں ہے انہی کے در پہ آنکھوں کو بچھاؤ کسی غیر آستاں میں کچھ نہیں ہے نبی کی نعت گوئی ہے تعارف تخیّل کے بیاں میں کچھ نہیں ہے توجہ سے انہی کی لکھ رہا ہوں مرے فہم و گماں میں کچھ نہیں ہے مری چشمِ محبّت کہہ […]

حضور آپ کے جب شہر میں قیام کیا

نگاہِ شوق سے پھر روضے کو سلام کیا مری حیات کے لمحے سنور گئے سارے ’’حضور آپ کی سیرت کو جب امام کیا‘‘ ہزار بار کروں شکر رب کا میں، جس نے مجھے حبیبِ دو عالم کا خود غلام کیا ملی ہے مجھ کو زمانے میں نعت سے عزت جہاں گیا مرا لوگوں نے احترام […]

ماند پڑ جائے گا خورشیدِ قیامت زاہدؔ

حصہ فردیات ماند پڑ جائے گا خورشیدِ قیامت زاہدؔ جس گھڑی آپ کے چہرے کی زیارت ہو گی دُنیا میں پنپتی ہوئی ہر جان پہ زاہدؔ اُس صاحَبِ لولاک کے احسان بہت ہیں چاند دو لخت ہوا کتنی خوشی سے زاہدؔ جب کیا میرے محمد نے اشارہ لوگو جب کوئی جھوم کے لے نام مرے […]