ان کی ذاتِ اقدس ہی، رحمتِ مجسم ہے

ان کی ذاتِ اقدس ہی ، رحمتِ مجسم ہے عرش پر معظّم ہے ، اور فخرِ عالم ہے یہ شرف ملا کس کو ، فرش کے مکینوں میں قدسیوں کی محفل میں ، ذکر ان کا پیہم ہے مخزنِ تقدس ہے ، چشم پُر حیا اُن کی گیسوئے حسیں اُن کا ، نرم مثلِ ریشم […]

طالوت

خدائے قادر و عادل یہ عہدِ نو مزین ہے یقیناً علم و فن سے مگر در اصل یہ عہدِ جہالت ہے ترقی یافتہ حسنِ تمدن جل رہا ہے اور عریاں ہو رہا ہے پیکرِ تہذیبِ دوراں دھماکوں سے مسلط خوف کی ہر سو فضا ہے گلا انسانیت کا گھُٹ رہا ہے علوم و آگہی بے […]

خالقِ کائنات و جن و انس

وحدہٗ لاشریک تیری ذات تو ہے نباض نبضِ عالم کا تیرے قبضے میں سب کی موت و حیات تو نے تخلیقِ کائنات کے بعد نوعِ انساں کو سرفراز کیا دے کے اس کو خلافتِ ارضی اور پہنا کے سر پہ تاجِ شرف لیکن اے مالک و رحیم و کریم عصرِ حاضر کے یہ ترے بندے […]

خوشا ہر گوشۂ سیرت منّور ہے محمد کا

مثالِ آئینہ شفاف پیکر ہے محمد کا صبا مس ہوکے جب گزرے اسے مستی میں آ جائے بسا خوشبو میں ایسا جسمِ اطہر ہے محمد کا اسی سے ماہ و انجم روشنی کی بھیک لیتے ہیں کچھ اِس انداز سے چہرہ منور ہے محمد کا لکھیں اس کے سوا تعریف کیا ہم اس کی عظمت […]

فکر جب دی ہے مجھے اس میں اثر بھی دیدے

پیڑ سرسبز دیا ہے تو ثمر بھی دیدے راہِ پر خار سے میں ہنس کے گزر جاؤں گا عزم کے ساتھ ہی توفیقِ سفر بھی دیدے تجھ کو پہچان سکوں دیکھ کے حسنِ فطرت آنکھ تو دی ہے مگر ایسی نظر بھی دیدے خانۂ دل مرا خالی ہے محبت سے تری سیپ تو دی ہے […]

خدایا آرزو میری یہی ہے

یہ حسرت دل میں کروٹ لے رہی ہے بنوں کمزور لوگوں کا سہارا دکھی لوگوں کو دوں ہر دم دلاسا ضعیفوں، بیکسوں کے کام آؤں غریبوں، مفلسوں کے کام آؤں میں اپنے دوستوں کا دکھ اٹھاؤں جو روٹھے ہوں انھیں ہنس کر مناؤں برائی سے سدا لڑتا رہوں میں بھلا ہر کام ہی کرتا رہوں […]

میرے مالک یہ تجھ سے دعا ہے

تجھ سے میری یہی التجا ہے دل کو تو میرے پاکیزہ کر دے علم کا نور سینے میں بھر دے تو بچا لے برائی سے مجھ کو دے محبت بھلائی سے مجھ کو راستہ مجھ کو سیدھا بتا دے ہر غلط راستے سے بچا لے دور رکھ مجھ کو بغض و حسد سے دور رکھ […]

امن کا سورج پھر چمکا دے یا اللہ

فتنوں کو دنیا سے مٹا دے یا اللہ حال یہ ہے ہر دل کی بستی اجڑی ہے اس بستی کو پھر سے بسا دے یا اللہ تاکہ پھر شانِ عظمت ماضی کی سوئے ہوئے جذبات جگا دے یا اللہ جس پر چل کر چین ملے دل کا ہم کو نیکی کی وہ راہ دکھا دے […]

امن عالم کے لیے انسانِ اکمل بھیج دے

العطش کا شور ہے رحمت کے بادل بھیج دے فکر عاقل سے جہنم بن چکی ہے یہ زمیں ان کو سمجھانے خدایا کوئی پاگل بھیج دے عہدِ نو کو روشنی سے جس کی کچھ ہو فائدہ علم و دانش کا کوئی ماہِ مکمل بھیج دے جس کو پیتے ہی مجھے ہو معرفت تیری نصیب ساغرِ […]

میں بے قرار ہوں مجھ کو قرار دے ربیّ

مرا نصیب و مقدر سنوار دے ربیّ ہوا ہے گلشنِ امّید میرا پژمردہ خزاں کی کوکھ سے فصلِ بہار دے ربیّ قدم قدم پہ ہیں خارِ نفاق و بغض و حسد اس امتحاں سے سلامت گزار دے ربیّ میں مخلصانہ دعا دشمنوں کو دیتا رہوں تو میرے دل میں وہ جذبہ ابھار دے ربیّ کلائی […]