درِ غلامِ محمد پہ جب جل رہا ہے چراغ
ہوا کے دوش پہ بھی کتنا پر ضیا ہے چراغ جو پوچھے ظلمتِ شب سے کوئی کہ کیا ہے چراغ بڑے ادب سے وہ کہتی ہے مصطفےٰ ہے چراغ ضیائیں کی تو ہیں تقسیم انبیا نے مگر مرے نبی پہ جو اترا وہی بڑا ہے چراغ ہجوم کیسے نہ ہو چار سو پتنگوں کا بڑی […]