درِ غلامِ محمد پہ جب جل رہا ہے چراغ

ہوا کے دوش پہ بھی کتنا پر ضیا ہے چراغ جو پوچھے ظلمتِ شب سے کوئی کہ کیا ہے چراغ بڑے ادب سے وہ کہتی ہے مصطفےٰ ہے چراغ ضیائیں کی تو ہیں تقسیم انبیا نے مگر مرے نبی پہ جو اترا وہی بڑا ہے چراغ ہجوم کیسے نہ ہو چار سو پتنگوں کا بڑی […]

عطا ہوتے ہیں بحر و بر گدا دل سے اگر مانگے

اسے حاجت ہی کیا ہو جو عنایت کی نظر مانگے درِ احمد پہ جب ادنیٰ و اعلیٰ سب مساوی ہیں تہی دامن رہے کیوں با ہنر یا بے ہنر مانگے نمازیں یوں تو مسجد میں بھی کرتا ہوں ادا لیکن جبیں ناز آفریں ہونے کو بس تیرا ہی در مانگے فضائے ناز میں پرواز کروائیں […]

ہر گام مدینے میں ایسے انوار دکھائی دیتے ہیں

جس سمت نگاہیں اٹھتی ہیں سرکار دکھائی دیتے ہیں ہر کانچ کا ٹکڑا سونا ہے ہر ریت کا ذرہ ہیرا ہے طیبہ کے دشت و صحرا بھی گلزار دکھائی دیتے ہیں جب شوق ہو منزل پانے کا تو دُوریاں بھی نزدیکیاں ہیں پُر خار ہوں رستے لاکھ مگر کب خار دکھائی دیتے ہیں سرکار نے […]

ہیں صبحیں میری روشن ہے اجالا میری شاموں میں

تمہارے ذکر سے پیدا ہے برکت میرے کاموں میں پیا اک جام جس نے بھی مٹے آزار سب اس کے سکونِ قلب ایسا ہے تری الفت کے جاموں میں ذرا سے اک اشارے سے بدل دیتے ہیں تقدیریں کراماتیں ہزاروں ہیں محمد کے غلاموں میں ترے اوصاف پر کرتی رہے گی ناز سچائی بھرے ہیں […]

بس گئے باغِ تسلی میں بڑے چین کے ساتھ

جن کو بھی عشق ہوا سرورِ کونین کے ساتھ عذر مطلوب ہے جبریل کو جس جا کے لئے خاک جاتی ہے وہاں آپ کے نعلین کے ساتھ عاجزی کو وہ فرازی ہے درِ اقدس پر سر جو خم ہوتا ہے جا لگتا ہے قوسین کے ساتھ آپ کے ذکر سے ہے اس کی روانی میں […]

آپ حامی ہیں تو منزل آشنا ہے جستجو

روگ رہتے ہیں کہاں رحمت جہاں ہو چارہ جُو عالمِ تعمیل میں ذوقِ ثنائے مصطفےٰ وہ فلک ہے جس پہ ہستی ہے سراپا آبرو نعت خوانی میں ہے وہ شیرینیِ صوت و صدا پاؤں چھونے آ رہے ہیں طائرانِ خوش گلو چاند بھی تو آپ کے طاعت گزاروں میں سے ہے دیکھئے اس کو ادب […]

نعت جاری جب لبوں پر ہوگئی

نعت جاری جب لبوں پر ہو گئی لطف سے دنیا منور ہو گئی گنبدِ خضریٰ نظر میں آگیا آنکھ حسنِ عکسِ منظر ہو گئی حسن کو جلووں نے یکتا کر دیا دلربا شانِ پیمبر  ہو گئی ہے چراغِ عشق کا سارا ہنر لو اٹھی ماہِ منور  ہو گئی زندگی بھر نعت جو کہتا رہا بات […]

بہار بن کر حضورآ ئے تو پھیلی سارے چمن میں خوشبو

بہار بن کر حضور آئے تو پھیلی سارے چمن میں خوشبو اجاڑ رستوں میں پھول مہکے سمائی کوہ و دمن میں خوشبو کرم ہوا تو یہاں کی ٹھنڈی ہوا نے چومے وہ زلف و عارض اسی نوازش سے آج پھیلی ہوئی ہے میرے وطن میں خوشبو وہ میم ہے جس کے نور سے ہر چمن […]

جوطلبگار مدینے میں چلا آتا ہے

جو طلبگار مدینے میں چلا آتا ہے ان کی رحمت کے خزینے میں چلا آتا ہے شب کو جب کھینچتا ہے گنبدِ خضریٰ کا جمال چاند خود سبز نگینے میں چلا آتا ہے اُس کے سائے سے بھی طوفان لرز جاتے ہیں جو محمد کے سفینے میں چلا آتا ہے جب زمیں نعت کی سج […]

فراقِ ہستیِ اقدس کا غم رُلا جاتا

وہ جب گزرتے درختوں کو صبر آ جاتا مرے حضور ہیں رحمت وگرنہ طائف میں پہاڑ شہر کے اوپر اُلٹ دیا جاتا جو تھا وہ ابر کا پارہ وہ کاش میں ہوتا تو چھاؤں چھاؤں ، شتربان دیکھتا جاتا وہ جس مقام پہ نَعلَین آپ کے گئے ہیں مجال کیا کہ وہاں کوئی دوسرا جاتا […]