تمھارا نام مصیبت میں جب لیا ہو گا

ہمارا بگڑا ہوا کام بن گیا ہو گا دکھائی جائے گی محشر میں شانِ محبوبی کہ آپ ہی کی خوشی آپ کا کہا ہو گا خدائے پاک کی چاہیں گے اگلے پچھلے خوشی خدائے پاک خوشی ان کی چاہتا ہو گا کسی کے پلّہ پہ یہ ہوں گے وقت وزن عمل کوئی امید سے منہ […]

عاصیوں کو در تمھارا مل گیا

بے ٹھکانوں کو ٹھکانہ مل گیا فضلِ رب سے پھر کمی کس بات کی مل گیا سب کچھ جو طیبہ مل گیا کشف راز من رانی یوں ہوا تم ملے تو حق تعالیٰ مل گیا نا خدائی کے لیے آئے حضور ڈوبتوں نکلو سہارا مل گیا آنکھیں پُرنم ہوگئیں سر جھک گیا جب ترا نقشِ […]

زہے مقدّر حضورِ حق سے سلام آیا پیام آیا

جھکاؤ نظریں بچھاؤ پلکیں ادب کا اعلیٰ مقام آیا یہ کون سر سے کفن لپیٹے چلا ہے اُلفت کے راستے پر فرشتے حیرت سے تک رہے ہیں یہ کون ذی احترام آیا فضا میں لبیک کی صدائیں ز فرش تا عرش گونجتی ہیں ہر ایک قربان ہو رہا ہے زباں پہ یہ کس کا نام […]

کرم کے بادل برس رہے ہیں دلوں کی کھیتی ہری بھری ہے

یہ کون آیا کہ ذکر جس کا نگر نگر ہے گلی گلی ہے یہ کون بن کر قرار آیا یہ کون جانِ بہار آیا! گُلوں کے چہرے ہیں نکھرے نکھرے کلی کلی میں شگفتگی ہے دیے دِلوں کے جلائے رکھنا نبی کی محفل سجاے رکھنا جو راحتِ دِل سکونِ جاں ہے وہ ذکر، ذکرِ محمدی […]

حاجیو! آؤ شہنشاہ کا روضہ دیکھو

کعبہ تو دیکھ چکے کعبہ کا کعبہ دیکھو آبِ زم زم تو پیا خوُب بُجھائیں پیاسیں آؤ جودِ شہِ کوثر کا بھی دریا دیکھو زیرِ میزاب ملے خوب کرم کے چھینٹے ابرِ رحمت کا یہاں زور برسنا دیکھو دھوم دیکھی ہے درِ کعبہ پہ بیتابوں کی ان کے مشتاقوں میں حسرت کا تڑپنا دیکھو خوب […]

بُلا لو پھر مجھے اے شاہِ بحر و بَر مدینے میں

میں پھر روتا ہوا آؤں تِرے دَر پر مدینے میں میں پہنچوں کوئے جاناں میں گریباں چاک سینہ چاک گِرا دے کاش مجھ کو شوق تڑپا کر مدینے میں مدینے جانے والو جاؤ جاؤ فی اَمانِ اللہ کبھی تو اپنا بھی لگ جائے گا بِستر مدینے میں نہ ہو مایوس دیوانو پکارے جاؤ تم ان […]

چلو دیارِ نبی کی جانب درود لب پر سجا سجا کر

بہار لُوٹیں گے ہم کرم کی دلوں کو دامن بنا بنا کر نہ ان کے جیسا سخی ہے کوئی نہ ان کے جیسا غنی ہے کوئی وہ بے نواؤں کو ہر جگہ سے نوازتے ہیں بُلا بُلا کر یہی اساسِ عمل ہے میری اسی سے بگڑی بنی ہے میری سمیٹتا ہوں کرم خدا کا نبی […]

کر اِہتمام بھی ایماں کی روشنی کے لیے

دُرود شرط ہے ذکرِ محمدی کے لیے تُلا ہوا ہے کرم بندہ پَرورِی کے لیے کشادہ دامنِ رحمت ہے ہر کسی کے لیے نہیں ہے حُسنِ عمل پاس آنسوؤں کے سِوا چلا ہوں لے کے یہ موتی درِ نبی کے لیے مِرے تو آپ ہی سب کچھ ہیں رحمتِ عالم میں جی رہا ہوں زمانے […]

جہاں بھی ہو، وہیں سے دو صدا، سرکار سُنتے ہیں

سرِ آئینہ سُنتے ہیں، پسِ دیوار سُنتے ہیں مِرا ہر سانس اُن کی آہٹوں کے ساتھ چلتا ہے مِرے دل کے دھڑکنے کی بھی وہ رفتار سُنتے ہیں کھڑے رہتے ہیں اہلِ تخت بھی دہلیز پر اُن کی فقیروں کی صدائیں بھی شہِ ابرار سُنتے ہیں گنہگارو درودِ والہانہ بھیج کر دیکھو وہ اپنے اُمّتی […]

آج اشک میرے نعت سنائیں تو عجب کیا

سُن کر وہ مجھے پاس بُلائیں تو عجب کیا ان پر تو گنہگار کا سب حال کھُلا ہے اِس پر بھی وہ دامن میں چھپائیں تو عجب کیا منہ ڈھانپ کے رکھنا کہ گنہگار بہت ہوں میّت کو میری دیکھنے آئیں تو عجب کیا اے جوشِ جنوں پاسِ ادب بزم ہے جن کی اس بزم […]