سُن لیا چشمِ تر کی نمی کے سبب

ہوگیا سب عطا اُس غنی کے سبب آرزو ہے کسے مال و زر کی یہاں؟ سب میسّر ہے عشقِ نبی کے سبب مل رہا ہے مجھے تو طلب سے سوا کچھ بھی حاجت نہیں ہے سخی کے سبب رحمتیں ہیں تری رحمتوں کے طفیل روشنی ہے تری روشنی کے سبب مجھ کو بھی اذن ہو […]

وفورِ عشق سے لبریز دل کا دردِ دوراں ہے

وہ والی ہے وہ آقا ہے وہ داتا ہے وہ سلطاں ہے اُنہی کا نام لیوا ہوں فقط اِس اِک حوالے سے قوی بخشش کا امکاں ہے ، مری بخشش کا امکاں ہے عطا ہو نعت کہنے کا سلیقہ مجھ کو بھی آقا مضامیں ہیں،تخیل ہے، تمنائی ہوں عنواں ہے منور آپ کے جلووں سے […]

جس شخص نے کی آپ سے وابستگی قبول

ہونے لگی پھر اُس کی ہر اِک ان کہی قبول ایسا سبب بنے کہ مدینے میں جا بسوں ہو جائے کاش میری تمنا دلی قبول شہکارِ لم یزل ترے اوصاف بے مثال سب انبیأ نے کی ہے تری برتری قبول حصّہ بنے ہیں ہم جو سجائی وسیمؔ نے آقا درود و نعت کی بارہ دری […]

کلفتِ جاں میں ترے در کی طرف دیکھتا ہوں

مطمئن ہو کے مقدر کی طرف دیکھتا ہوں جب بھی اطراف میں چھایا ہو مرے حبس کوئی چشمِ نم سے ترے پیکر کی طرف دیکھتا ہوں صحنِ مسجد میں کھڑا ہو کے عقیدت سے میں گنبدِ خضریٰ کے منظر کی طرف دیکھتا ہوں میں نے اُس ذات سے امیدِ کرم باندھی ہے اُس کی رحمت […]

کچھ بھی ہوں میں بُرا یا بھلا ہے کرم

زندگی پر مری آپ کا ہے کرم وہ سراپا کرم ، وہ سراپا سخا ظلم سہہ کر بھی جس نے کیا ہے کرم یہ سرِ گنبدِ خضریٰ کیا ہے گھٹا ہر طرف بن کے بادل تنا ہے کرم مشکلوں میں ترا نام جب بھی لیا میری بگڑی بنی ، ہوگیا ہے کرم مرتضیٰؔ آپ کی […]

ہوگی ہلال و بدر کی کیا چاندنی حسیں

ہے بارہویں کے چاند کی جلوہ گری حسیں ہے دم قدم سے آپ کی تابانی کے حضور شمس و مہ و نجوم کی تابندگی حسیں میں نعت کے چراغ جلانے میں تھا مگن ہوتی گئی ہے آپ سے وابستگی حسیں وہ اہتمامِ نعت ہوا خوبخود کہ اب لگنے لگی ہے مجھ کو مری شاعری حسیں […]

بلا لے ہم کو بھی اب کے مدینے یا رسول اللہ

رواں ہیں جانبِ یثرب سفینے یا رسول اللہ منّور ہو مقدر میرا بھی تیری شفاعت سے مجھے بھی تو سکھا دے وہ قرینے یا رسول اللہ میسر آ بھی جائے اب نظارا سبز گنبد کا کہ دوری اب نہیں دیتی ہے جینے یا رسول اللہ

باالیقیں مروہ ، صفا پر زندگی ہے آپ سے

آج بھی غارِ حرا میں روشنی ہے آپ سے آپ سے ہم کو ملا ہے بے نہایت حوصلہ ہم خطاکاروں کی رشد و رہبری ہے آپ سے ظلمتوں کو آپ نے بخشی اُجالوں کی ردا طاقِ ہستی میں چراغِ سرمدی ہے آپ سے بادشاہت کو ملا ہے آپ سے اعلیٰ مقام سرورِ ہر دو جہاں […]

آپ سے میری نسبت مرا فخر ہے

آپ ہی کی بدولت مرا فخر ہے ناز ہے آپ کا اُمتی ہونے پر آپ سے میری عزت ، مرا فخر ہے ہو تو عشقِ محمد میں ہو خاتمہ اور پھر ہو زیارت مرا فخر ہے کہہ رہا ہوں تسلسل سے نعتِ نبی آپ کی ہے عنایت مرا فخر ہے دیگر اصنافِ شعر و سخن […]