میں دن ہوں ، ڈھونڈتا رہتا ہوں شام تک اس کو
وہ رات ہے ، مجھے خوابوں میں آ کے ملتی ہے
معلیٰ
وہ رات ہے ، مجھے خوابوں میں آ کے ملتی ہے
جھری جھری پہ لکھا ہے لگانے والے کا دکھ غضب کی آنکھ اداکار تھی ، مگر ہائے تمھاری بات ہنسی میں اڑانے والے کا دکھ غزل میں درد کی پہلے بھی کچھ کمی نہیں تھی اور اُس پہ ہو گیا شامل سنانے والے کا دکھ تجھے تو دکھ ہے فقط اپنی لامکانی کا قیام کر […]
بچھڑنے والے نے ملبہ خدا پہ ڈال دیا
یہ رستہ اس قدر دشوار ہو گا خبر کیا تھی کہ سایہ چھین کر وہ شجر بھی صورتِ دیوار ہو گا لبِ دریائے وحشت دل کھڑا ہے مری انگلی پکڑ کر پار ہو گا ابھرتی رہ تمنائے محبت وہ منظر اب کہاں بیدار ہو گا میں جب آزاد ہوں گا اس گماں سے یقیناً تو […]
یادوں پہ ہم نے فلم بنانی تو تھی نہیں بس دیکھنا تھا کوئی ہتھیلی پہ ایک نام ہم نے تمھاری شام چرانی تو تھی نہیں کردار کی اذیتیں کچھ پوچھئے نہ بس بے ربط تھیں لکیریں کہانی تو تھی نہیں ہر ایک شخص کھوجنے میں تھا لگا ہوا میں نے کسی کو بات بتانی تو […]
وہی تو کرنے چلے ہیں مقابلہ میرا تُو اپنی دنیا اٹھا اور اک طرف ہو جا کہ اب خدا سے ہی ہوگا معاملہ میرا کسی بھی عشق کے مضموں کو کیا کروں پڑھ کر مرے تو ہاتھ پہ رکھا ہے تجربہ میرا ادھورے عکس دکھاتا ہے ایک مدت سے کہ بدگمان ہوا مجھ سے آئینہ […]
الگ مزاج ہے میرا، الگ مزاج پسند میں کیا کروں کہ مری سوچ مختلف ہے بہت میں کیا کروں مجھے آیا نہیں سماج پسند میں اپنی راہ نکالوں گا اپنی مرضی سے مجھے نہیں ہیں زمانے، ترے رواج پسند یہ میرا دل ، مری آنکھیں ، یہ میرے خواب عذاب اٹھا اے عشق تجھے جو […]
وہ ایک خواب کہ جس کا کوئی سراغ نہ تھا تمھاری ٹوٹی ہوئی آس کا میں کیا کرتا مجھے تو اپنی مرمت سے ہی فراغ نہ تھا عجیب حبس تھا دیوار و در سے لپٹا ہوا ہوا نہ آئی کہ گھر میں کوئی چراغ نہ تھا گناہِ عشق سمجھتے تھے پارسا، لیکن قبا سفید تھی […]
کسی کے ساتھ کھڑے تجھ کو دیکھنا تھا مجھے نجانے درد کہاں تک یہ جھیلنا تھا مجھے تمھارے منہ سے سنی بات جب محبت کی عجیب طرز کی حیرت کا سامنا تھا مجھے چھڑا کے ہاتھ مرا جا رہی ہے تنہائی تمھارے ہجر میں یہ دن بھی دیکھنا تھا مجھے جو خواب دیکھ رہا ہوں […]
!کم نگاہی کی معذرت جاناں عشق تجھ سے بھی خوبصورت ہے