نگاہ و دل جو شب و روز جاکے دیکھتے ہیں

حسیں نظارے در مصطفیٰ کے دیکھتے ہیں درود پڑھتے ہوئے عرش تک پہنچتی ہے فرشتے حوصلے میری دعا کے دیکھتے ہیں سنا ہے وسعت ارض و سما کا حامل ہے در رسول سے ذرہ اٹھا کے دیکھتے ہیں جہاں پہ فاطمہ زہرا کا نام ہو تحریر پڑے ہوئے وہیں پردے حیا کے دیکھتے ہیں سنا […]

ہر سمت تذکرے ہیں تمہارے کمال کے

میں آگیا ہوں سارا زمانہ کھنگال کے بیشک بہت حسین تھے یوسف نبی بھی تھے چرچے وہ کر رہے تھے تمہارے جمال کے آنکھیں فقط بنی ہیں تری دید کے لیے دل کیوں نہ ہو فدا تری اس چال ڈھال کے دیکھا جو ناز اٹھاتا ہے خود رب کائنات چومے ہیں پاؤں عرش نے بھی […]

الفت محمد کا میرے دل میں ڈیرا ہے

شہر شاہ طیبہ ہے یا کہ دل یہ میرا ہے ان کی دلربائی کا ذکر کیا کروں تم سے میرے دل کی دنیا میں ان کا ہی بسیرا ہے وصف نور احمد کا کس طرح بیاں ہو گا بزم کن فکاں میں اس نور سے سویرا ہے خوشبوئیں بھی جنت کی ہیچ ہو گئیں اب […]

سمیٹ سکتا نہیں کوزے میں خصال رسول

بیاں کرے گا کوئی کس طرح کمال رسول نہ بحث کر کوئی ہم سے کہ ہم ہیں دیوانے نماز میں بھی تو آ جاتا ہے خیال رسول تو وہ نگاہ دے جی بھر کے دیکھ لوں ان کو کسک نہ باقی ہو دیکھا نہیں جمال رسول مری نجات کا بس انحصار ہے اس پر یہ […]

میں نے جو کوچۂ طیبہ میں فنا مانگی ہے

خلد نے ناز اٹھانے کی دعا مانگی ہے جب سے چومے ہیں قدم ارض مدینہ نے ترے بھیک میں خلد نے طیبہ کی فضا مانگی ہے ہند کی کوئی بھی رت اس کو نہیں راس آئی ان کے دیوانے نے طیبہ کی ہوا مانگی ہے نجدیو! ڈر نہیں لے آؤں گا چوری سے سہی کتنے […]

خوبی ہے انبیاء میں بھی تیرے کمال کی

لاؤں کہاں سے مثل عدیم المثال کی تلوے نبی کے چوم کے کہتا ہے یہ فلک اوقات کچھ نہیں ہے ہمارے ہلال کی ہلکا سا اک خیال ہی آیا دماغ میں تصویر بن گئی تھی تمہارے جمال کی اے رحمتِ تمام خطائیں معاف کر تقلید ہو سکی نہیں حضرت بلال کی میرے حَسین خواب کی […]

اپنی بخشش کے لیے ہم نے بہانہ چن لیا

اِن لبوں نے ان کی نعتوں کا ترانہ چن لیا نعمت کونین دینے کے لیے آقا مرے حق تعالیٰ نے تمہارا ہی زمانہ چن لیا علم و عرفان و حقیقت کے لیے پیارے نبی رب عالم نے تمہارا ہی گھرانہ چن لیا کچھ غرض ہم کو نہیں ہے اب بہار آئے نہ آئے ہم نے […]

دیار عشق ہو سجدوں میں صبح و شام کروں

زمانہ کچھ بھی کرے بس یہی میں کام کروں یہ مختصر سے مہ و سال کی بساط ہے کیا ہزار جان خدا دے تمہارے نام کروں رکھی ہو قبر میں تھوڑی سی خاک کوئے رسول نجات کے لیے کچھ ایسا انتظام کروں کھلے جو نامۂ اعمال بس ہو نام ترا تمام عمر میں اتنا ہی […]

تمام عمر یہی میں نے ایک کام کیا

درود ان پہ پڑھا، اور انہیں سلام کیا ملائکہ نے توجہ کے موتی برسائے نبی کے ذکر کا ہم نے جو اہتمام کیا کہاں ٹھکانہ ہے تیری عطا کا میرے نبی خدا نے کشورِ الطاف تیرے نام کیا درِ نبی کی غلامی کا تاج سر پہ تھا امیرِ شہر نے بڑھ کر اسے سلام کیا […]

بوئے طیبہ جو سونگھتی ہو گی

خلد کی روح جھومتی ہو گی ان کی تابش کو چوم لے بڑھ کر دور سے برق سوچتی ہو گی ریگ طیبہ سے روشنی کے لیے چاندنی ہاتھ جوڑتی ہو گی ان کھجوروں کی ڈالیاں چھو کر باد رحمت بھی جھومتی ہو گی کتنی خوش بخت ہوگی ارض حرم ان کے قدموں کو چومتی ہو […]