مری اوقات کیا ہے اور کیا میری حقیقت ہے

مِرے آقا میں جو کچھ بھی ہوں ، سب تیری عنایت ہے کیا جس دم فلک پر چاند کو دو ٹکڑے آقا نے کہا ایمان والوں نے خدا نے دی یہ عظمت ہے ملی ہے نعت کی توفیق مجھ کو ان کی الفت سے انہی کی نعت کہتا ہوں اسی سے گھر میں رحمت ہے […]

اے ختمِ رسل نورِ خدا شاہِ مدینہ

مقبول ہو ہر ایک دعا شاہِ مدینہ امت پہ تری آج کرونا کی وبا ہے موذی سے ملے سب کو شفا شاہِ مدینہ کب سے ہے تمنّا کہ مرے خواب میں آئیں دیدار کبھی کر دیں عطا شاہِ مدینہ ممکن نہیں تعبیر ہوں یہ حرف و بیاں سے اوصاف ملے تجھ کو جُدا شاہِ مدینہ […]

بھیک ہر ایک کو سرکار سے دی جاتی ہے

خیر دشمن کی بھی جھولی میں بھری جاتی ہے بہرِ حسنین بلا لیجیے طیبہ اب تو ہجر میں عمر مری یونہی کٹی جاتی ہے قلبِ مضطر درِ سرکار پہ فوراً پہنچا جس گھڑی میں نے سنا بات سنی جاتی ہے آرزو کب سے ہے جاؤں میں درِ آقا پر مجھ سے دوری نہیں اب اور […]

ہر شعبۂ حیات میں امکانِ نعت ہے

جوکچھ بھی آج ہوں میں وہ احسانِ نعت ہے سب لوگ مجھ کو کہتے ہیں جو ان کا نعت گو اس کو بھی میں کہوں گا کہ فیضانِ نعت ہے کچھ بھی زباں کہے نہ سواان کی مدح کے ہر پل ہر اک گھڑی مجھے ارمانِ نعت ہے ہر عہد کی زباں پہ محمد کی […]

واصف نبی کا اپنے یہاں جو بشر نہیں

انسان کیسا بھی ہو مگر معتبر نہیں جس وقت پڑھ لیا ہے نبی پر درود بھی میری زباں کبھی بھی رہی بے اثر نہیں گستاخ جو نبی کا ہوا جل کے مر گیا جلنا نصیب اس کا ہے اس سے مفر نہیں نعتِ نبی کی بخش دے توفیق اے خدا جز اس کے کوئی خواہشِ […]

آتی ہے رات دن اک آواز یہ حرم سے

رونق جہاں پہ چھائی آقا کے دم قدم سے توفیق نعت کی ہے سرکار کے کرم سے لکھتا ہوں نعت دل پر عرفان کے قلم سے دکھ درد دور میرے فوراً ہی ہو گئے تھے نعتِ نبی پڑھی جب محفل میں چشمِ نم سے اک بار حاضری کی توفیق گر ملے تو سب حال دل […]

آقا کے جو مدینہ میں مہمان ہو گئے

نعتِ نبی سنا کے وہ ذیشان ہو گئے خلدِ بریں ٹھکانہ ہی ٹھہرے گا دوستو ازبر اگر حضور کے فرمان ہو گئے جن کو ملی حضور سے خیرات مستقل وہ دیکھتے ہی دیکھتے سلطان ہوگئے دشوار زندگی کے لگے جو بھی مرحلے سیرت پہ چل کے ان کی وہ آسان ہو گئے زاہدؔ کمال پائی […]

پاتے ہیں وہی رحمتِ سلطانِ مدینہ

کرتے ہیں جو بھی مدحتِ سلطانِ مدینہ اوصافِ حمیدہ ہوں بیاں کس سے نبی کے؟ ہے پیشِ نظر عظمتِ سلطانِ مدینہ پختہ ہے یقیں ان کی شفاعت پہ ہمارا کافی ہے بس اک نسبتِ سلطانِ مدینہ جنت میں ٹھکانہ ہوا اس دل کا یقیناً جس دل میں ہوئی الفتِ سلطانِ مدینہ اس شخص کو حاجت […]

جب سے کیا ہے آپ نے انوارِ حق میں گُم

شانے پہ دھر لیا ہے محبت کا ایک خُم الفاظ لب پہ نعت کے آتے رہیں سدا اے کاش آپ کہہ دیں کہ میرے غلام قُم مقصود ہے ترا بھی حضوری کا گر شرف کر ہم سے تو بھی عشق، بھلائی کی ہے یہ اُم رتبے خدا نے کتنے دیئے ہیں حضور کو پرچار ان […]

مدحِ خیر الانام جاری ہے

رات دن فیضِ عام جاری ہے آپ کی شان کے ہیں کیا کہنے تذکرہ صبح و شام جاری ہے آپ کے در پہ آنا جانا رہے عرض لب پر مدام جاری ہے پیش کرنے کو کچھ نہیں لیکن لب پہ میرے سلام جاری ہے جب غلامی میں آ گیا زاہدؔ اس پہ لطفِ دوام جاری […]