انوار سے سَجا ہُوا ایوانِ نعت ہے
مِدحت مِرے حضور کی عرفانِ نعت ہے طیبہ کی ہر گلی میں ہے مہکار اس لئے ہر گام پر کِھلا ہُوا بُستانِ نعت ہے قرآنِ پاک ذکر ہے خُلقِ عظیم کا اس كکا ہر ایک لفظ ہی عُنوانِ نعت ہے ہر شعبۂ حیات نے پائی ہے روشنی ’’ہر شعبۂ حیات میں امکانِ نعت ہے‘‘ ذکرِ […]