انوار سے سَجا ہُوا ایوانِ نعت ہے

مِدحت مِرے حضور کی عرفانِ نعت ہے طیبہ کی ہر گلی میں ہے مہکار اس لئے ہر گام پر کِھلا ہُوا بُستانِ نعت ہے قرآنِ پاک ذکر ہے خُلقِ عظیم کا اس كکا ہر ایک لفظ ہی عُنوانِ نعت ہے ہر شعبۂ حیات نے پائی ہے روشنی ’’ہر شعبۂ حیات میں امکانِ نعت ہے‘‘ ذکرِ […]

ہونٹوں پہ ہمیشہ سے ہیں تذکارِ مدینہ

ہوتی ہے فزوں خواہشِ دیدارِ مدینہ ہوں دُور پہ ملتے ہیں، وہ لمحاتِ حضوری رہتے ہیں تصور میں جو سرکارِ مدینہ آتی ہیں مجھے یاد مدینے کی بہاریں آنکھوں میں سمو لایا تھا انوارِ مدینہ خوشبو ہے وہ عنبر میں نہ مشکِ خُتن میں جس سے کہ مہکتا ہے وہ دربارِ مدینہ ایمان بھی آخر […]

دنیا میں جن کے نُور کی چھائی ہے روشنی

آنکھوں نے ان کے نُور سے پائی ہے روشنی غارِ حرا سے نُور کی پھوٹی ہے جو کرن ظلمت سے دُور سب کو وہ لائی ہے روشنی دنیا و آخرت میں وہی سرخرو ہوئے جس نے بھی زندگی میں کمائی ہے روشنی بطحا کے آسمان پہ چمکا عرب کا چاند ہر سو اسی قمر کی […]

حاصل نہیں جو آگہی تو علم و فن ہے کیا

ذکرِ نبی اگر نہیں مشقِ سخن ہے کیا سرکار دو جہاں کے پسینے کے سامنے عطر و گلاب و عنبر و مشکِ ختن ہے کیا حسنِ نبی کا فیض ہے گلشن کی رونقیں اس کے بغیر نکہتِ سر و سمن ہے کیا مجلس ہے خیر سے تہی ذکرِ نبی بنا ان کی نہیں ہے گفتگو […]

رُخِ مصطفٰی کی ہے روشنی یہ چمک جو شمس و قمر میں ہے

رُخِ مُصطفٰی کا ہی عکس ہے یہ دمک جو لعل و گہر میں ہے جو اٹھا رہا ہے قسم خدا وہ ترا ہے چہرۂ دلربا! کہ تُوئی سراجِ منیر ہے یہ قمر بھی تیرے اثر میں ہے ترے ہجر کی جو ہیں ساعتیں ،یہ سکون سارا ہی لے گئیں سو مداوا اس کا تمہی تو […]

خوش نصیبی! ترا آستاں مل گیا

اس کڑی دھوپ میں سائباں مل گیا تیری سیرت رہی جس کے پیشِ نظر اس کو منزل کا روشن نشاں مل گیا خوش مُقدّر ہیں وہ سب کبوتر جنہیں گنبدِ سبز پر آشیاں مل گیا کشتیٔ نوحؑ جس کو نبی نے کہا بے سہاروں کو وہ خانداں مل گیا خوش نصیبی کہ اذنِ حضوری ملا […]

کتب میں یکتا کتاب ٹھہری

وہ زندگی کا نصاب ٹھہری سبھی رسولوں میں ایک ہستی بڑی ہی عزت مآب ٹھہری کتابِ حق کی ہر ایک آیت نبی کی سیرت کا باب ٹھہری انہی کے دم سے ہے بس حقیقت وگرنہ ہر شے سراب ٹھہری یہ رحمتِ عالمیں کی رحمت تو گویا مثلِ سحاب ٹھہری میانِ عاصی و نارِ دوذخ وہ […]

ترِے شہرِ مقدّس پر تری رحمت کے سائے ہیں

اسی امید پر آقا! تری چوکھٹ پہ آئے ہیں مری بخشش کی کچھ صورت نکل آئے گی اس در پر گناہوں سے بھری گٹھڑی تبھی تو باندھ لائے ہیں یہ بخشش ہے نصیب اس کا ترِے در پر جو آ پہنچا کہ جس کے واسطے توُ نے یدِ رحمت اٹھائے ہیں مرے دکھ کا مداوا […]

جن کو نبی کی ذات کا عرفان مل گیا

دارین میں نجات کا سامان مل گیا ان پر نثار میں مرے اہل و عیال سب جن کے کرم سے تحفۂ ایمان مل گیا شکرِ خدا، کتابِ الٰہی کے ساتھ ساتھ خوش ہوں کہ عشقِ صاحبِ قرآن مل گیا جس کو درِ رسول پہ آئی اجل ، اُسے اس نسبتِ رسول کا فیضان مل گیا […]

ترے خواب کی راہ تکتی ہیں آنکھیں

غمِ ہجر میں ہی برستی ہیں آنکھیں بصارت ، بصیرت انہی کی فزوں تر ترا سبز گنبد جو تکتی ہیں آنکھیں سمائے ہوں جن میں مدینے کے جلوے تو ایسی بھلا کب بھٹکتی ہیں آنکھیں مجھے یاد آتی ہیں طیبہ کی گلیاں تو بے ساختہ پھر چھلکتی ہیں آنکھیں تری یاد سے جن کے روشن […]