یاد کر کے انہیں حظ اٹھانے لگے
’’ دن مدینے کے پھر یاد آنے لگے ‘‘ آ گئی یاد طیبہ کی یاد آ گئی دیدۂ لفظ آنسو بہانے لگے سسکیاں لے رہی تھی حیاتِ بشر آپ آئے سبھی غم ٹھکانے لگے باندھ لو تم بھی رختِ سفر باندھ لو قافلے پھر مدینے کو جانے لگے مل گیا دامنِ مصطفیٰ مل گیا ہاتھ […]