حضور آئے، روشنی سے انسلاک ہو گیا

غرور ظلمتوں کا ایک پل میں خاک ہو گیا کہاں خدائے لم یزل کہاں میں خاک سر بسر مگر حبیب پر ہمارا اشتراک ہو گیا ہمارے فکر و فن پہ آپ نے بڑا کرم کیا ہمارا نعتِ مصطفیٰ میں انہماک ہو گیا جواہرِ علوم اس قدر لٹائے آپ نے زمانہ جہل کی کثافتوں سے پاک […]

سنا کر نعت، ذوقِ نعت کی تکمیل کرتے ہیں

ترے اوصاف کا پرچار بالتفصیل کرتے ہیں درونِ دل سجا کر محفلِ میلاد ہم اکثر ترے تذکار سے رنج و الم تحلیل کرتے ہیں مرا حسنِ عمل ہے مشتمل اشعارِ مدحت پر یہی اشعار میرے جرم کی تقلیل کرتے ہیں تصور میں سجا کر کوئے خوشبو کا حسیں منظر ہم اپنی حسرتِ دیدار کی تکمیل […]

بامِ قوسین پر ہے علم آپ کا

کوئی ہمسر نہیں ذی حشم آپ کا لائقِ شان الفاظ ملتے نہیں کیسے ہوگا قصیدہ رقم آپ کا بعدِ خلاقِ عالم، شہِ بحر و بر نام اونچا خدا کی قسم آپ کا نعت کہنے کی دی ہے اجازت مجھے مجھ خطا کار پر ہے کرم آپ کا دل میں سرشاریاں رقص کرنے لگیں نام سنتے […]

اگر وہ دیکھ لیں مجھ کو جو اک نظر بھر کے

بدل ہی جائیں مقدر مجھ ایسے کمتر کے ہجوم نوری فرشتوں کا ہوگا نادیدہ قدم اٹھاتا ہوں کوئے نبی میں ڈر ڈر کے نظر پھرے گی کسی اور سمت کیوں اس کی ملا ہو آپ کا دیدار جس کو مر مر کے اسی کے دم سے بہاریں ہیں صحنِ گلشن میں چمن پہ لاکھ ہیں […]

تیری توصیف ہوگی رقم دم بہ دم

ناز کرتا رہے گا قلم دم بہ دم ہوں گے صلحا پہ جود و عطا کس قدر مجھ خطا کار پر ہیں کرم دم بہ دم والضحیٰ، میں یہ الفاظ ہیں بیش و کم تیرا بڑھتا رہے گا حشم دم بہ دم نعت لکھ کر یہ احساس ہونے لگا مٹ رہے ہیں مرے رنج و […]

دل نشیں ہیں ترے خال و خد یانبی

دل نشیں ہیں ترے خال و خد یا نبی تو ہے محبوبِ ربِ احد یا نبی لاڈلا تو ہے خلاقِ کونین کا ناز اٹھاتا ہے تیرے صمد یا نبی نکتہ بیں نکتہ داں نکتہ رس آپ ہیں دنگ ہیں اہلِ عقل و خرد یا نبی قبر میں، حشر میں اور میزان پر آپ فرمائیے گا […]

عشقِ سرور میں بے قرار آنکھیں

خوش مقدر ہیں اشکبار آنکھیں خوبصورت ہے جس کا ہر منظر ڈھونڈتی ہیں وہی دیار آنکھیں حسرتِ دید لے کے پلکوں میں ان کا کرتی ہیں انتظار آنکھیں جلوہ گر ہے جو دشتِ طیبہ میں مانگتی ہیں وہی غبار آنکھیں پانی پانی ہوئیں مواجہ پر جرمِ عصیاں سے داغدار آنکھیں میں تہی دست کاش کر […]

میرے ہونٹوں پہ ترا نام تری نعت رہے

نوکِ خامہ پہ ترے لطف کی برسات رہے اب کسی اور طرف ہو نہ توجہ میری میرا موضوعِ سخن صرف تری ذات رہے دست بستہ جو درِ شاہِ امم پر گذرے حاصلِ زیست وہی قیمتی لمحات رہے حسرتِ دید مچلتی ہے مری پلکوں پر روز افزوں یہ مرا شوقِ ملاقات رہے آلِ اطہار کی نسبت […]

مرا واسطہ جو پڑے کبھی کسی تیرگی کسی رات سے

میں کشید کرتا ہوں روشنی ترے نام سے تری نعت سے ترے در کے قرب و جوار سے مرا ہر خیال جڑا رہے رہوں منسلک ترے شہر سے ترے سنگِ در، تری ذات سے تری رفعتیں ہیں فلک فلک، ترا تذکرہ ہے زباں زباں تری گفتگو کریں بلبلیں کبھی ڈال سے کبھی پات سے تو […]

خلقِ خدا میں فائق، صلِ علیٰ محمد

عرشِ بریں کے لائق، صلِ علیٰ محمد میں گدائے سنگِ در ہوں وہ کریم تاجور ہیں جود و کرم کے شائق، صلِ علیٰ محمد ہر امتی کی بخشش ہوگی بروزِ محشر قرآں میں ہیں وثائق، صلِ علیٰ محمد یہ ردیف قافیہ ہیں یہ جو شعر نعتیہ ہیں بخشش کے ہیں حدائق، صلِ علیٰ محمد محبوب […]