درِ مصطفیٰ کا گدا ہوں میں، درِ مصطفیٰ پہ صدا کروں
شب و روز شام و سحر سدا، در ِمصطفیٰ کی دُعا کروں مرے آنسؤوں میں چھپے ہوئے ہیں سجود کب سے رُکے ہوئے مجھے حکم دو دمِ حاضری ترے سنگِ در پہ ادا کروں یہ جو درد ہے ترے ہجر کا کڑا امتحاں مرے صبر کا یہی درد ہے مری زندگی اسے کیسے دل سے […]