فہم و ادراک تھک گئے مولا

تو سمجھ سے اس قدر بالا صرف چھ دن میں لفظ کُن کہہ کر تو نے پیدا کیے ہیں ارض و سما تیری قدرت کے شاہکارِ حسیں پھول، برگِ حنا و موجِ صبا بحر، دریا، ندی، پہاڑ، دھنک گلستاں، کھیت، وادی و صحرا بیج کو قوتِ نمو دے کر شق کیا ارضِ سخت کا سینا […]

حمد ہے آفتاب کا منظر

گردشِ انقلاب کا منظر بادلوں کے سیاہ جھرمٹ میں تیز رو ماہتاب کا منظر بحرِ پُر شور کے تلاطم میں لہر و موج و حباب کا منظر تتلیوں کے پروں کی نقّاشی حسنِ رنگِ گلاب کا منظر نرم و نازک ہوا کے کاندھوں پر اُڑتے پھرتے سحاب کا منظر اُس کی قدرت کا ہی کرشمہ […]

جو پُر یقیں ہیں انھی کو اٹھان دیتا ہے

خدا پرند کو اونچی اڑان دیتا ہے اسی کا کلمۂ توحید افضل و اعلا یہ دیکھ روز مؤذّن اذان دیتا ہے دعائیں مانگ اسی سے تو بے مکانی پر وہی زمین پہ سب کو مکان دیتا ہے اگر وہ چاہے ہری کھیتوں کو کر دے تباہ اُسی کے اِذن پہ فصلیں کسان دیتا ہے غرور […]

لائقِ حمد و ثناء مالک بھی ہے معبود بھی

تو ہی میرا مقتضا تو ہی مرا مقصود بھی ساری تعریفیں تجھی کو زیب دیتی ہیں فقط شان تیری بے شبہ برتر بھی لا محدود بھی تیرا ہی محتاج ہے یہ زندگانی کا وجود تیری ہی مرضی سے قائم نظمِ ہست و بود بھی ہے نہاں پھر بھی ترے جلوے عیاں ہیں جا بجا خالقِ […]

دعا ہے گلشنِ طیبہ میں روز جانے کی

وہاں رکھوں گا میں بنیاد آشیانے کی مری طلب ہے کہ جا کے مدینہ بس جاؤں جگہ ذرا سی ملے مجھ کو سر چھپانے کی بسا لو دل میں محبت حضور کی یارو جنہیں ہو آرزو جنت میں گھر بنانے کی مدینے مجھ کو بھی لے کے چلو خدا کے لئے پڑی ہوئی ہے مجھے […]

لب پر مرے درود ہو اور دم تمام ہو

یوں میری زندگی کی مدینے میں شام ہو دل میں یہ آرزو لئے زندہ ہوں آج تک سرکار میرے گھر میں ہوں ایسی بھی شام ہو اللہ سے میں کرتا ہوں دن رات یہ دعا وہ دن بھی آئے طیبہ میں حاضر غلام ہو جب دم مرا اخیر ہو اے ربِّ کائنات نظروں میں طیبہ […]

خدایا میں کروں تیری ثنا اول سے آخر تک

کہاں ممکن، کروں میں حق ادا اول سے آخر تک مرے اعمال کب ہیں عفو کے قابل مرے مولیٰ تری رحمت کی ہو مجھ پر ردا اول سے آخر تک سنا ہے حشر میں شان کریمی کام آئے گی بس اک امّید ہے روز جزا اول سے آخر تک یقیناً لوح بھی تیری قلم تیرا […]

ہر جگہ ہر نظر دیکھ سکتی نہیں ، تو حیات آفریں تو حیات آفریں

میرے لب پر فقط کلمۂ آفریں ، تو حیات آفریں تو حیات آفریں تو ہی مسجود ہے تو ہی مقصود ہے میں ہوں بندہ ترا تو ہی معبود ہے تیری وحدانیت پر ہے سب کو یقیں ، تو حیات آفریں تو حیات آفریں میری عاجز نظر میری قاصر زباں تیری عظمت کا کیسے کرے گی […]

زمین و آسماں گُونجے بیک آواز، بسم اللہ

طلوعِ صبحِ مدحت کا ہُوا آغاز، بسم اللہ حرا سے کعبہ و عرشِ عُلا تک جلوہ فرمائی زمینِ دل پہ بھی فرمائیے گا ناز، بسم اللہ میانِ حشر ہوں گی جب ’’الیٰ غیری‘​‘​ کی تدبیریں کہیں گے ہم گنہگاروں کو چارہ ساز بسم اللہ اٹھے تعلیق کے نقشے جدارِ کعبۃ اللہ سے ترے نطقِ بلاغت […]

اَبجدِ کَون میں ہے جلوۂ انوارِ اَلِف

نقطہ نقطہ ہے یہاں مست بہ اَسرارِ اَلِف ہر خطِ دائرہ کِھنچتا ہے اُسی کی جانب ناز اَنداز لیے چلتی ہے پَرکارِ اَلِف معنی و حرف کا یہ ربطِ عیاں اور نہاں سب کا مَرجَع ہے فقط حُسنِ طَرَح دارِ اَلِف اِس کا ہی رَنگ ہے پھیلا سرِ قرطاسِ حُدوث گم ہے ہر شکل در […]