عزتوں کا نشاں خدیجہؓ ہیں

عظمتوں کا بیاں خدیجہؓ ہیں جن کی یادیں نہ بھول پائے آپ وہ خنک سائباں خدیجہؓ ہیں ان کی دولت سے پھیلا ہے اسلام بالیقیں عالی شاں خدیجہؓ ہیں آپ کو کس طرح تسلّی دی کیسی حکمت نشاں خدیجہؓ ہیں کیوں بھلا میں غموں سے گھبراؤں جب مرا سائباں خدیجہؓ ہیں ان کے قدموں میں […]

اسلام کے علم کو اٹھایا حسینؓ نے

حق سچ کے راستے کو دکھایا حسینؓ نے دے گا گواہی آج بھی دریا فرات کا کشتی کو دینِ حق کی بچایا حسینؓ نے حیرت زدہ ہے آج بھی دنیا یہ سوچ کر کربل میں کیسا صبر دکھایا حسینؓ نے بجھتا بھی کس طرح سے وہ اسلام کا دیا اپنے لہو سے جس کو جلایا […]

خلفائے راشدین

مجسم استقامت ، عزم پیکر ، ابوبکر و عمر عثمان و حیدر سراپا حریت ، جرات سراسر ، ابوبکر و عمر عثمان و حیدر یہ ہیں دیوانہِ فخرِنبوت ، یہ ہیں پروانہ شمع رسالت قتیل عشوہ محبوبِ داور ، ابوبکر و عمر عثمان و حیدر تقدس کا جہاں ، تقوی کا عالم ، معظم محترم […]

فلک پہ لکھا گیا ہے دوام ِ مولا حسین

فلک پہ لکھا گیا ہے دوام  مولا حسین زمیں کو علم نہیں ہے مقام مولا حسین نہیں ہے گریہ و ماتم یہ دس محرم تک ہر ایک شام ہے رنجور شام مولا حسین فقط یہ سلسلہ سادات تک نہیں محدود سبھی پہ لازمی ہے احترام مولا حسین پھر اس کے بعد کا ہر سچ ہے […]

حُسَین

شاہِ جوانانِ خلُد، بادشہِ مشرقَین لختِ دلِ مُصطفٰے یعنی ھمارے حُسَین اُن کا مکمل وجُود نُورِ نبی کی نمُود اُن کا سراپا تمام عشقِ حقیقی کی عَین ماں ھیں جنابِ بتُول، بنتِ رسولِ کریم باپ ھیں شیرِ خُدا، فاتحِ بدر و حُنَین اُن کا امَر مُعجزہ سوز و غمِ کربلا آج بھی ھے گریہ ناک […]

اللہ اللہ کون ہو گا مرتبہ دانِ حسینؓ

کیا مرا منہ ہے کہ لکھوں مدحت و شانِ حسینؓ ہے زمانہ اک زمانے سے ثنا خوانِ حسینؓ مدح کوئی کر سکا لیکن نہ شایانِ حسینؓ سامنے آنکھوں کے آیا روئے تابانِ حسینؓ وہ لبِ یاقوت اور وہ دُرِّ دندانِ حسینؓ ورطۂ حیرت میں دل از دیدِ چشمانِ حسینؓ تیر ہوں پیوستۂ دل اف وہ […]

جو لکھنا ہے اسے توصیفِ شبّر

پئے تعظیم خامہ ہے نگوں سر پسر وہ فاطمہؓ کا نیک اختر حسینؓ ابنِ علیؓ سبطِ پیمبر حسین ایسے کہ حسن ان پر نچھاور نگاہِ عشق قرباں ہر ادا پر گلِ عارض مہکتے دو گلِ تر لبِ خنداں ہیں یا یاقوتِ احمر گریباں میں چھپے گر صبحِ انور پنہ زلفوں میں لے شامِ معطر درِ […]

حق مدح کا ان کی نہ ادا ہو گا بشر سے

جب تک نہ لکھے کوئی بشر خونِ جگر سے بنتِ شہِ لولاک کے اس لختِ جگر سے ہو کیوں نہ محبت مجھے حیدرؓ کے پسر سے صورت ہے ضیا تاب سوا روئے قمر سے سیرت کی چمک دیکھ ذرا دل کی نظر سے وہ عارضِ تاباں کہ سدا نور ہی برسے وہ زلفِ سیہ رنگ […]

حیدرؓ کہ نورِ عین فلک بارگاہ کی

کیونکر ثنا ہو جانِ رسالت پناہ کی توقیر ایسی کب کسی زریں کلاہ کی جیسی ہے کربلائے معلّیٰ کے شاہ کی سیرت نہ پوچھ مجھ سے مرے قبلہ گاہ کی ہے تربیت جنابِ رسالت پناہ کی صورت جو دیکھئے تو زہے بادشاہ کی دل دیکھئے تو بو بھی نہیں حبِ جاہ کی صبر و رضا […]

عقل میں کہاں طاقت علم میں کہاں وسعت

کر سکے کوئی کیونکر مدحِ سبطِ آنحضرت چاک سینۂ خامہ دل پہ حالتِ رقت لکھ رہا ہوں ایسے میں آنجنابؓ کی بابت آئینہ ہے ماضی کا سامنے تصور کے دیکھتا ہوں جو منظر دل کو اس پہ صد حیرت دشتِ کربلا میں ہے آلِ پاک کا خیمہ بات کیا ہوئی آخر پیش آئی کیا صورت […]