نبی نے آکھیا میرے ولی نوں ویکھ لوو

خدا نوں ویکھنا ایں تے علیؑ نوں ویکھ لوو بہار آ کے تے خوشبو دی جھولی بھر دی اے گھرانے ایس تے جنت وی رشک کردی اے بتول زہراؑ دے ہر پُھل کلی نوں ویکھ لوو خدا نوں ویکھنا ایں تے علیؑ نوں ویکھ لوو قدم لگائے نیں حسنینؑ پاک پیارے نیں چمک رئے ایتھے […]

اوہ حرفِ باطل مٹا گئے نیں

حسینؑ گل ہی مکا گئے نیں مٹان والے ہی مٹ گئے نیں حسینؑ ہر تھاں ای چھا گئے نیں محبتاں دے چراغ بن کے دلاں دے اندر سما گئے نیں اوہ نیزے تھلے نماز پڑھ کے غرور دا سر جھکا گئے نیں مجیدؔ پاکاں دی شان ویکھو وفا نوں کِسراں نبھا گئے نیں

جو بناتے ہیں قطب چوروں کو

غوثِ اعظم ہیں شاہِ جیلاں ہیں در پہ آجائے گر سوالی تو اس کا بھر دیتے آپ داماں ہیں ہیں قدم بوس سب ولی ان کے سارے ولیوں کے آپ سلطاں ہیں جو غلامیِ شیخ کرتے ہیں وہ بھٹک جائیں کم ہی امکاں ہیں در پہ غوث الوریٰ وہ جاتے ہیں جن کی قسمت میں […]

مثالِ عاشقی ایسی بنا گیا ہے حسینؓ

کٹا کے سر سرِ مقتل پھر آگیا ہے حسینؓ ملا نہ پانی تو آلِ رسول کو لیکن پیاس کرب و بلا کی بجھا گیا ہے حسینؓ گیا وہ شان سے ایسی ملک پکار اٹھے سجاؤ گھر کو کہ دیکھو وہ آگیا ہے حسینؓ یزید ہوتا نہ ملعون تا ابد کیوں کر دلوں پہ نقش کچھ […]

جاں دے دی راہِ حق میں پیارے حسینؓ نے

لیکن یزید وقت کی طاعت نہ کی قبول کنبہ تمام کر دیا قربان آپؓ نے دینِ نبی سے پھر بھی بغاوت نہ کی قبول ض کربل بسا گیا ہے لٹا کر جو خاندان محبوبِ کبریا کا نواسہ حسینؓ ہے پانی کی بوند بوند کو تڑپا جو ریت پر زہرہؓ کا لاڈلا ہے وہ پیاسا حسینؓ […]

چشت کے نامور اک نظر چاہیے

منقبت بحضور خواجہ معین الدین اجمیریؒ چشت کے نامور اک نظر چاہیے لطف بھی آپ کا ہر ڈگر چاہیے ہم غریبوں پہ خواجہ کرم کیجیے مشکلوں میں ہمیں خاکِ در چاہیے کیجیے ہر قدم پر مری رہبری رہنمائی مجھے عمر بھر چاہیے عظمتیں دونوں عالم میں مجھ کو ملیں آپ کا لطف بھی اس قدر […]

غموں میں ہے میری صدا غوثِ اعظم

مجھے در پہ اپنے بلا غوثِ اعظم مرے دل سے نکلے سدا غوثِ اعظم رہے مجھ پہ تیری عطا غوثِ اعظم علی ، فاطمہ کا ملا ساتھ تجھ کو نہیں کوئی ایسا شہا غوثِ اعظم کرونا نے گھیرا ہے چاروں طرف سے ہمیں اس وبا سے بچا غوثِ اعظم غریبوں کے دل کی یہی اک […]

فردوس بخش دیتی ہے نسبت حسین کی

اعلی ہے کتنی دیکھو سیادت حسین کی مل پائے گی نہ خلد میں اس کو کوئی جگہ جس دل میں جاگزیں ہو نہ الفت حسین کی دنیا میں مل سکے گی نہ راحت کبھی اسے رکھتا ہو دل میں جو بھی عداوت حسین کی در سے کبھی بھی خالی نہیں آتا ہے کوئی سب لوگ […]

نبی کا پیارا نواسہ حسین ابنِ علی

وفا کے چرخ کا تارا حسین ابنِ علی نبی کے دین کا گلشن خزاں رسیدہ تھا لہو سے اپنے سنوارا حسین ابنِ علی کوئی نہ پوچھے گا محشر میں مُنکرِ دیں کو مرا بنیں گے سہارا حسین ابنِ علی یزیدیت کاجہاں سے نشان محو ہوا جہاں میں تیرا ہے چرچا حسینؓ ابنِ علی مدد کو […]