نے برسرِ افلاک نہ بر روئے زمیں ہے
مثل شہِ لولاک کسی جا بھی نہیں ہے یوں تو رُخِ مہتاب بھی حد درجہ حسیں ہے اس رخ سے تقابل ہو تو پھر کچھ بھی نہیں ہے وہ تاجِ نبوّت کا درخشندہ نگیں ہے وہ جان ہے ایمان کی وہ روحِ یقیں ہے انساں کے تخیل سے پرے عرشِ بریں ہے لیکن شبِ اسرا […]