کیسے لکھوں نعتِ مزین

ایک یہ دل اور لاکھوں الجھن احمدِ مرسل زینتِ گلشن عالمِ امکاں ان سے معنون دمکے چہرہ جیسے کندن زلفِ معطر رشکِ گلبن آنکھیں دلکش مست ہے چتون قامتِ زیبا سرو گلشن مشک و عنبر ان کا پسینہ حلّہِ جنت جسم کی اترن مکہ ان کی جائے ولادت شہرِ مدینہ ان کا مسکن ان پہ […]

لکھنے بیٹھا ہوں میں نعتِ صاحبِ خلقِ عظیم

دستگیری میری فرما اے مرے ربِ کریم نورِ چشمِ آمنہ بی نامور دُرِ یتیم ہے خلف اس کا کہ جس سے منسلک ذبحِ عظیم وہ سراج الانبیاء، ختم الرسل، سید، زعیم وہ کہ ہے قندیلِ روشن بر صراطِ مستقیم وہ سپہ سالارِ اعظم وہ دلاور وہ جری اس کی سطوت سے دہلتا تھا دلِ فوجِ […]

دلِ پر شوق ہے پھر غوطہ زنِ بحرِ خیال

جستجو میں ہے دُرِ نعت کوئی لائے نکال معجزہ یہ ہے بہ یادِ شہِ اقلیمِ جمال منعکس آج بصد رنگ ہے فانوسِ خیال آنکھ بھر کر اسے دیکھے ہے کسے اتنی مجال ذاتِ اقدس میں ہے وہ دبدبہ و جاہ و جلال حسنِ خورشید و قمر دونوں زوال آمادہ آپ کے حسن سے کیا میل […]

جس کا بھی ربط ضبط بڑھا مصطفیٰ کے ساتھ

اس کا بڑھا تعلقِ خاطر خدا کے ساتھ موسیٰؑ کا کاروبارِ نبوت عصا کے ساتھ لیکن مرے حضور کا مہر و وفا کے ساتھ ابلیس کر سکے نہ اسے ورغلا کے ساتھ رکھے شغف جو ان کی کتابِ ہدیٰ کے ساتھ میری دعا تمام ہوئی اس دعا کے ساتھ نکلے یہ دم وظیفۂ صلِّ علیٰ […]

مانگتا ہوں میں پناہِ رب زِ شیطانِ لعیں

لکھنے بیٹھا ہوں جو نعتِ رحمۃ اللعٰلمیں سرگروہِ انبیائے اولین و آخریں مصطفیٰ بن آمنہ محبوبِ رب العٰلمیں قولِ اکملتُ لکم ہے ثبتِ قرآنِ مبیں ہو گیا اتمامِ دیں بر ذاتِ ختم المرسلیں تھا یدِ بیضائے موسیٰؑ در بغل در آستیں ظلمتیں ہر وقت لرزاں تم سے اے روشن جبیں وہ ہے محمودِ خلائق وہ […]

جب نام لیا میں نے شہنشاہِ عرب کا

فی الفور لیا نطق نے بوسہ مرے لب کا وہ نورِ نظر راحتِ دل بنتِ وہب کا محبوبِ خداوند ہے محبوب ہے رب کا مشہور زمانہ میں ہے امی وہ لقب کا ہر قول مگر اس کا ہے شہ پارہ ادب کا نقشہ ہے مرے ذہن میں معراج کی شب کا چمکا ہے سرِ عرش […]

آقائے دوجہاں کی لب پر جو گفتگو ہے

ہے جان و دل معطر ہر سانس مشکبو ہے بلبل میں خوش نوائی پھولوں میں رنگ و بو ہے رونق تمہارے دم سے در بزمِ کاخ و کو ہے حسن و جمال قرباں جس پر ہوئے وہ تو ہے محفل میں خوبروؤں کی سب سے خوبرو ہے یک شمۂ تصنع اس میں نہ کچھ غلو […]

سودائے عشقِ شاہِ مدینہ جو سر میں ہے

ہر خاص و عام جانبِ طیبہ سفر میں ہے دنیائے آب و گل میں وہ آئے تھے صبح دم کیف و سرور و نور یونہی تو سحر میں ہے رطب اللساں ہے خالقِ کونین مرحبا وہ حسنِ خلق اف مرے پیغامبر میں ہے ام الکتاب آپ کی ہے معدنِ حِکَم اک حکمتِ خفی کہ جلی […]

ثنائے پاک لکھنے پر طبیعت میری جب آئی

بیک دم روح و تن میں آ گئی طرفہ توانائی مرے اس خاکداں میں اس نے کی جب جلوہ فرمائی زمیں و آسماں سے اک صدائے مژدہ باد آئی شگوفے مسکرائے گل ہنسے بلبل بھی اترائی وہ کیا آئے گلستاں میں بہارِ جاوداں آئی اسی کے واسطے محفل وَ کارِ محفل آرائی نبوت جس کی […]

بندہ ملنے کو قریب حضرت قادر گیا

لمعہءِ باطن میں گمنے جلوہءِ ظاہر گیا تیری مرضی پا گیا سورج پھرا الٹے قدم تیری انگلی اٹھ گئی مہ کا کلیجا چر گیا بڑھ چلی تیری ضیا اندھیر عالم سے گھٹا کھل گیا گیسو ترا رحمت کا بادل گھر گیا بندھ گئی ہوا سا وہ میں خاک اڑنے لگی بڑھ چلی تیری ضیا آتش […]