کرے مدحت وہ آقا کی جسے ان سے عقیدت ہے

ثنا خوانی کرے گا کیا جسے جنت کی چاہت ہے کرم مالک کا ہے جس نے بنایا امتی ان کا جنہیں امت ہے پیاری اور ہر دم فکرِ امت ہے مہِ میلاد آیا لے کے خوشیاں اپنے دامن میں منائیں جشن مل کر آپ کا یوم ولادت ہے نسیما ! جانب بطحا گزر ہو گر […]

بے سہارا ہوں سہارا چاہیے

بحرِ عصیاں سے کنارا چاہیے نامۂ اعمال خالی ہے حضور آپ کا بس اک اشارہ چاہیے سب عطائیں آپ کے صدقے ہوئیں پُر خطا کے دل کو یارا چاہیے حاضری کی دل میں آقا ہے تڑپ اذن اس کا اب دوبارہ چاہیے وارثیؔ کو کچھ نہیں درکار اب میرے مالک تیرا پیارا چاہیے

بن اِذن کوئی کس طرح اس در پہ جا سکے

بار دگر مَلَک بھی نہ جس در پہ جا سکے آیا ہوں در پہ آپ کے میں اس یقیں کے ساتھ اک یہ ہی در ہے جو مری بگڑی بنا سکے قربانیٔ حسینؓ بہت بے مثال ہے ہے کون اس طرح سے جو کنبہ لٹا سکے ڈھونڈے سے بھی ملے گا کہاں آپ سا حسینؓ […]

زمین پر رحمت حق کی وہ ساعت خوشگوار آئی

لیے دامن میں اپنے رحمتِ پروردگار آئی منور ہو گیا سارا جہاں میلادِ آقا پر ہوئے بت سرنگوں کعبہ میں اک تازہ بہار آئی زمانے کے ستم سہنے کی ہمت کب تھی عامی میں مرے آقا کی رحمت بن کے ایسے میں حصار آئی ہوا حاصل شرف جب حاضری کا آپ کے در پر رہے […]

سجی ہے بزم آقا کی یہ ساعت با سعادت ہے

ثنا خوانی کریں آ کر ملی ہم سب کو دعوت ہے کریں ذکرِ نبی پڑھ کر درودِ پاک چاہت ہے ملائک ہی نہیں خالق ہمارے کی بھی سنت ہے بلا لیجے مدینہ پاک پھر اک بار عاصی کو کہ چوموں پھر سے جالی کو یہی ارمان و حسرت ہے سوالی آپ کے در سے کبھی […]

یادِ آقا میں دل گداز رہوں

کیوں نہ ممنونِ کار ساز رہوں گر مقدر میں ہو دیارِ حبیب زندگی بھر وہیں دراز رہوں حمد اور نعت ہو کلام فقط نعمتوں سے یوں سرفراز رہوں لب پہ جاری رہے درود و سلام ’’وقفِ ذکرِ شہِ حجاز رہوں‘‘ وارثیؔ اذنِ حاضری ہو اگر کیوں نہ دنیا سے بے نیاز رہوں

مدحت کروں حضور کی دے حوصلہ مجھے

سوز و گداز عشق کا کر دے عطا مجھے باقی رہے کسی کی ضرورت نہ زیست میں کر دے حبیبِ پاک کے در کا گدا مجھے زم زم سے پیاس دنیا میں بجھتی رہے مری محشر میں دستِ پاک سے کوثر پلا مجھے درکار اور کیا ہے مجھے دو جہان میں تیرے حبیب کا جو […]

جس کو آقا کی زیارت ہو گئی

اس کی قسمت میں شفاعت ہو گئی مرتبہ عالی ہے ان اصحابؓ کا جن کو جنت کی بشارت ہو گئی پھینک دی تلوار آ کر عمرؓ نے شاہِ خوباں سے عقیدت ہو گئی جائیں گے عصیاں لیے سوئے حرم حاضری کی گر اجازت ہو گئی خوش نصیبی کس قدر ہے وارثیؔ شہرِ آقا میں سکونت […]

جب سے بسا لیا ہے مدینہ خیال میں

شدّت نہیں ذرا سی بھی رنج و ملال میں قربِ حبیبِ پاک کا کیسا ہوا اثر دیکھا زمانے بھر نے اذانِ بلالؓ میں وہ بھی ملا سوالی کو در سے حضور کے مانگا نہ جو سوالی نے اپنے سوال میں دینِ نبی کی شان بڑھانے کے واسطے قربانیٔ حسینؓ رہے گی مثال میں اصحابؓ پاک […]

زندگی آپ سے زندگی آپ ہیں

زندگی کی مری ہر خوشی آپ ہیں بار عصیاں سے ہوگی رہائی مری روزِ محشر مرے شافعی آپ ہیں ظلمتیں چھائی تھیں دہر میں چار سو لے کے آئے ضیا یا نبی آپ ہیں اذن ہو حاضری کا مجھے بھی حضور جھولیاں بھرنے والے سخی آپ ہیں شبِ اسریٰ تھے سارے نبی مقتدی جن کو […]