شاداں ہوں جب سے مجھ کو عطا یہ ہنر ہوا
محور سخن کا مدحتِ خیرُ البشر ہوا اُس خیر بار عالمِ جملہ کی یاد میں مقصودِ حرف حرف مدینہ نگر ہوا پژمردہ زندگی مری اس دن سے جی اُٹھی جس دن سے حرفِ نعت مرا راہبر ہوا لب وا ہوئے نہ تھے مرے عرضی کے واسطے خیر الورٰی کے در سے کرم پیشتر ہوا آلِ […]