رحمت کے موسموں کے پیمبر حضور ہیں
بخشش ، کرم ، عطا کے سمندر حضور ہیں دُنیائے ہست و بود تھی امکانِ ہست و بود ایقاں نواز نور کے پیکر حضور ہیں جذبوں نے حرفِ شوق کے سارے سخن لکھے لیکن فصیلِ نعت سے اوپر حضور ہیں آتے رہے چراغ بہ کف منزل آشنا سب رہبروں کے آخری رہبر حضور ہیں جاں […]