زمیں کا یہ مقدر ہے کہ خضرٰی کے مکیں تُم ہو

شبِ اسرٰی دنٰی کے بھی ہوئے مسند نشیں تُم ہو گناہوں کو جو تکتا ہوں ، لرز جاتا ہے دل میرا مگر آقا ! میں شاداں ہوں ، شفیع المذنبیں تم ہو شبِ اسرٰی وہ اقصٰی میں نبی و مرسلیں سارے کھڑے تھے منتظر جس کے وہ ختم المرسلیں تم ہو نہیں اکنافِ عالَم میں […]

’’حرم سے قافلہ نکلا ہے کربلا کی طرف‘‘

خدائے پاک کی خوشنودی و رضا کی طرف رہی ہے عقل کو حاجت ہمیشہ راحت کی دکھائی دے گا سدا عشق ابتلا کی طرف بھنور میں آن گِھری ہے یہ ناؤ امّت کی لگا کے آس کھڑی ہے یہ ناخدا کی طرف اِدھر نفوس بہتّر اُدھر بڑا لشکر وفا تھی خون میں شامل گئے وفا […]

اہلِ طائف ! کیا کِیا ہے اور تُم کو کیا ملا

سنگباری کی ، دعاؤں کا تمہیں تحفہ ملا عُمر بھر جس نیند کو ترسے ہیں عاشق رات دن ’’خاک ہو کر عشق میں آرام سے سونا ملا ‘‘ ہو گئی جس کو زیارت خواب میں سرکار کی مرحبا صد مرحبا ! جنت کا پھر مژدہ ملا خوش نصیبی کھینچ لائی آپ کے در پر مجھے […]

ترستی تھیں ترے دیدار کو نظریں ، زمانے سے

’’عجب رونق سی چھائی ہے ترے محفل میں آنے سے‘‘ مہکتے ہیں گلی کُوچے ، جدھر سے تُو گزر جائے ترے جسمِ معطر میں ہیں خوشبُو کے خزانے سے گدا ہوتے نہیں ہیں مطمئن شاہوں کی چوکھٹ پر سبھی کا ہے بھرا کاسہ ترے ہی آستانے سے جو اماں عائشہ کی سوئی کھو جائے اندھیرے […]

جہاں دل میں رنج و الم دیکھتے ہیں

وہیں اُن کا لُطف و کرم دیکھتے ہیں غلاموں کی کرتے هیں وہ اشک شوئی کسی کی جو آنکھیں وہ نم دیکھتے ہیں اُنہی کی تو یادوں کی سرشاریاں ہیں کہ بے کار سب جام و جم دیکھتے ہیں دہن ، جس سے نکلے سدا اُن کی مدحت وہ ایسی زباں اور فَم دیکھتے ہیں […]

کرتا رہا ہوں خواب میں تدبیر خواب کی

’’رہنے دو میرے پاس یہ جاگیر خواب کی‘‘ سپنے میں اپنے حُسن کا جلوہ عطا کریں مل جائے اس طرح مجھے تعبیر خواب کی سپنے میں دید ہو گئی ، ساری فضا میں آج خوشبو رچی ہے خوب ہے تاثیر خواب کی میں کون ہوں جو آپ کی مدح و ثنا لکھوں چشمِ کرم ہے […]

خود ہی خدائے پاک ہے شیدا رسول کا

کیا لکھ سکے گا کوئی قصیدا رسول کا دل آئینہ ہے ، روح کو نسبت نبی سے ہے آںکھیں ہیں میری اور اُجالا رسول کا تخلیقِ دو جہاں ہے اسی کے طفیل میں یہ ساری کائنات ہے صدقہ رسول کا سب کے لیے ہو علم برابر ہوں سارے لوگ یہ درس دے رہا ہے مدینہ […]

سلام آپ پر اے محمد ہمارے

سلام آپ پر سب کی آنکھوں کے تارے سلام آپ پر ساری دنیا کے پیارے سلام آپ پر بیکسوں کے سہارے سلام آپ پر حق کے داعیٔ معظم سلام آپ پر اے نبیٔ مکرم – سنایا ہمیں آپ نے رب کا فرماں ہمارے لیے آپ لائے ہیں قرآں ہمیں بخش کر آپ نے نورِ ایماں […]

جو بھی سرکار کا غلام ہُوا

کُل زمانے کا وہ امام ہُوا تیرا آنا ہوا تو دُنیا میں ’’آدمیّت کا احترام ہُوا‘‘ نوعِ انسان نے سُکوں پایا رنج اور غم کا اختتام ہُوا دیکھ یثرب بھی ہو گیا طیبہ جب سے آقا ترا قیام ہُوا والدیں کے لئے، زمانے میں یوں ادب کا بھی التزام ہُوا سلسلہ دہر میں نبوت کا […]

جن کو نوازا آپ نے ، سُلطان ہو گئے

طلحہ ، بلال و بُوذر و سلمان ہو گئے بس آپ کی نگاہ کے پڑنے کی دیر تھی ’’جو پُر خطر تھے راستے آسان ہو گئے‘‘ سرکار کے وہ سایۂ شفقت میں آ گئے اک بار جو مدینے میں مہمان ہو گئے کانٹے جو آئے راہ میں ،تیرے قدوم سے ایسا ہوا کہ سُنبل و […]