بیٹی کے نام خط ( ۳ )

پیاری بیٹی السلام علیکم اللہ ہمیشہ تم پہ اپنا فضل کرے ۔ امید ہے خیریت سے ہوگی ۔ میری بچی ! زندگی میں وہ مقام آ ہی گیا جس کے لیے میں سوچا کرتی تھی کہ آخر کیسا ہوگا وہ مقام جب اپنی اولاد آپکو کٹہرے میں کھڑا کر کے آپ سے آپکی تربیت کے […]

خط بنام دختر ( ۲)

جان سے پیاری السلام علیکم اب کے خط لکھنے میں تاخیر ہو گئی ۔ سردیوں کی آمد آمد ہے اور تم تو جانتی ہو اس موسم کے آغاز کے ساتھ ہی متعدد بیماریاں مجھے گھیر لیتی ہیں ۔ لیکن یقین مانو دل ہمہ وقت تم میں ہی اٹکا رہتا ہے ۔ میری بچی مجھے اس […]

عمر یونہی تمام ہوتی ہے

صاحبو زندگی بس اک سر مستی کے عالم میں گزرتی جاتی ہے ۔ پوری رات چھت پہ لگے مصنوعی تارے گنتے گزرتی ہے ۔ گنتی ابھی دو تک ہی پہنچی ہوتی ہے کہ ہم تھک سے جاتے ہیں ۔ دنیا ایک کمرے میں سمٹ سی گئی ہے ۔ سرہانے پانی کی بوتل کئی کئی دن […]

پیاری اماں کے لیے خط (۱)

پیاری اماں السلام علیکم اماں ! آپ نے میری خیریت پوچھی تھی اور اس خیریت کے جواب میں میرا دل چاہتا ہے کہ بس کچھ دیر کے لیے اڑ کر آپکے پاس آجاؤں اور آپ مجھے اپنی آغوش میں چھپا لیں ۔ اماں ! مجھے لگتا ہے آپ بہت ظالم ماں ہیں ۔ جیسے ہی […]

راول کا پنڈ ‘ راولپنڈی

یہ راولپنڈی ریلوے اسٹیشن ہے ۔ اس نے جھکا ہوا سر اٹھا کے ریلوے اسٹیشن کی پرانی عمارت کو دیکھا ۔ ویسی ہی تو تھی ‘ بالکل ویسی ۔ جب وہ اسی کی دہائی میں اماں حضور کے ساتھ کراچی گئی تھیں تب بھی عمارت ایسی تھی ۔ لیکن ایسا لوگوں کا یہ اژدھام تب […]

خط بنام سہیلی

سہیلی آداب عرض ہے ۔ بعد از آداب اپنی خیریت کی اطلاع دینا مقصود تھی ۔ لیکن تمھارا سابقہ ریکارڈ مدنظر رکھتے ہوئے اس بار تمھیں اپنا حال احوال نہ بتانے کا قصد کیا ہے ۔ پچھلے خط کے وہ صفحات جن کا طعنہ دیتے ہوئے تم نے مجھ سے کہا تھا کہ مجھے اتنی […]

اجنبی ملاقات

عمر کے تسلسل میں جب ہم نے تجربے کے کئی میدان عبور کر لئے تو آج دل چاہا زندگی کے سفر میں ذرا رُکا جائے اور ان پر نظر ڈالی جو سمے سے بھاؤ میں نہ جانے کہاں بہہ گئے ہیں جن کی یادیں سر جھکائے ایک دوسرے کے پیچھے چلی جارہی ہیں  میں بے […]

لوگ کیا کہیں گے ؟

منظر متوسط درجے کے ایک گھر میں بیوی عائشہ تخت پوش پہ بیٹھی سبزی کاٹ رہی ہے۔شوہر حامد قریبی کرسی پر بیٹھا اخبار پڑھنے میں منہمک ہے۔بارہ تیرہ سالہ بیٹا طحہٰ ہوم ورک کرنے میں مصروف ہے۔دو چھوٹی بچیاں حائقہ اور حمدہ گڑیوں سے کھیل رہی ہیں۔ عائشہ: میں نے کہا سنتے ہیں؟ حامد: (مسکراتے […]

غریب خانہ

منظر ساٹھ پینسٹھ سالہ کرم دین نیم کی چھاؤں میں چارپائی پر لیٹا ہوا ہے. اس کی بیوی بھاگ بھری اور بہو ثمینہ کچے صحن کی گارے سے لیپائی کر رہی ہیں. چھ اور آٹھ سال کی عمر کے دو بہن بھائی حسن اور فاطمہ گیلی مٹی سے کھلونے بنا رہے ہیں کرم دین: او […]

ایک ہنگامے پہ موقوف ہے گھر کی رونق

منظر شاعر کتابیں پھیلائے کچھ لکھنے میں مصروف ہے. بیوی مشین پر کپڑوں کی سلائی کر رہی ہے بیوی : اجی سنتے ہو، کل بڑی آپا نے افطاری پر بلایا ہے. عید سر پر ہے بچوں کو عیدی تو دینا پڑے گی شاعر: الٰہی خیر دم لیا تھا نہ قیامت نے ہنوز پھر ترا وقتِ […]