معیار ہے سخن تو حوالہ نہ دیکھئے
شاخِ ہنر کو دیکھئے، شجرہ نہ دیکھئے شاید اسی طرح مجھے پہچان جائیں آپ لہجے کا رنگ دیکھئے، چہرہ نہ دیکھئے رستے ہیں میرے گھر کے محبت کے راستے دل کی کتاب کھولئے، نقشہ نہ دیکھئے سینہ ہے داغ داغ مگر دل تو صاف ہے گھر دیکھئے جناب، علاقہ نہ دیکھئے دیواریں پڑھ رہے ہیں […]