وہ عجیب خانہ بدوش تھا
وہ عجیب خانہ بدوش تھا سرِ شام ناقۂ عشق پر مرے دل کے گاؤں میں آ گیا تو کچھ ایسی مست ہوا چلی کہ گلی گلی میں ہزاروں پُھول مہک اُٹھے مرے اونگھتے ہوئے بام و دَر بھی چہک اُٹھے مجھے یُوں لگا کہ پلک جھپکتے ہزاروں سال گذر گئے مگر اُس سمے کسے ہوش […]