اردوئے معلیٰ

آپ کے آستاں پہ جاتے ہیں

نعمتیں سب وہیں سے پاتے ہیں

 

ناتواں جاں میں جان آتی ہے

آپ قدموں میں جب بٹھاتے ہیں

 

آپ سنتے ہیں داستانِ الم

آپ کو حالِ دِل سناتے ہیں

 

آپ ہی روح و جاں کے محور ہیں

قلب میں آپ کو بساتے ہیں

 

پیاسے ہونٹوں سے جالیاں چھو کر

پیاس برسوں کی ہم بجھاتے ہیں

 

سامنے جب ہو گنبدِ خضریٰ

روتے عُشاق مُسکراتے ہیں

 

ہے مقامِ نزولِ نعت یہی

دِل کا ایواں ظفرؔ! سجاتے ہیں

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ