اردوئے معلیٰ

سینکڑوں موڑ نئے راہِ تمنا میں ملے

جب تیری زلفِ گرہ دار کے خم تک پہنچا

 

دو تھے وہ نور ، جھکے اتنے کہ قوسین بنے

سلسلہ قرب کا یوں وصل بہم تک پہنچا

 

سب کی معراج نمازوں میں ہے پنہاں شاکر

"​​میری معراج کہ میں تیرے قدم تک پہنچا”​​

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔