اردوئے معلیٰ

قلم کو تھام لیجے عاجزی سے

نبی کی نعت لکھیے سادگی سے

 

جو دل لبریز ہے عشق نبی سے

نہیں ڈرتا کبھی وہ جاکنی سے

 

قمر سے خوبرو ہے ان کا چہرہ

نہیں تشبیہ دیتا چاندنی سے

 

یہی فرمان ہے میرے نبی کا

سلامت آدمی ہو آدمی سے

 

بھلائی کر بھلا تیر ا بھی ہو گا

"​سبق ہم کو ملا یہ ز ندگی سے”​

 

وہی خالق وہی رازق ہے نوری

بھلا ہو خوف مجھ کو کیوں کسی سے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ